ETV Bharat / international

اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی، سرکاری حکام کا دعویٰ

author img

By AP (Associated Press)

Published : Jan 24, 2024, 12:56 PM IST

Gaza Ceasefire: ایک سرکاری ذریعے کے مطابق اسرائیل نے دوماہ کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے، جسے حماس نے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹھکرا دیا ہے۔

Israel proposed a 2-month ceasefire
Israel proposed a 2-month ceasefire

قاہرہ: مصر کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے جس میں حماس اسرائیل کے ہاتھوں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ تجویز کے تحت یحییٰ سنوار اور غزہ میں حماس کے دیگر سرکردہ رہنماؤں کو دوسرے ممالک میں منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ اس اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ عسکریت پسند گروپ یرغمالیوں کی مزید رہائی سے پہلے مستقل جنگ بندی پر اصرار کر رہا ہے۔ حالانکہ مستقل جنگ بندی کے مطالبے کو اسرائیل نے اب تک مسترد کیا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ حماس کے رہنماؤں نے بھی غزہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل اس علاقے سے مکمل طور پر نکل جائے اور فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دے۔ اہلکار نے کہا کہ مصر اور قطر، جنہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ماضی کے معاہدوں کی ثالثی کی ہے، دراڑ کو ختم کرنے کے لیے ایک کثیر مرحلہ تجویز تیار کر رہے ہیں۔ اس تجویز میں جنگ کا خاتمہ، یرغمالیوں کو رہا کرنا اور اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لیے ایک وژن پیش کرنا شامل ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی سفارتی کوششوں کی خبر دی ہے، جس میں ممکنہ معاہدے کے اسی عمومی خاکہ کو بیان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ایک ہی دن میں 24 فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا

وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر نے یرغمالیوں کو ممکنہ خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے کسی بھی ممکنہ مذاکرات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ قطری حکام نے فوری طور پر اس تجویز پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر بریٹ میک گرک اس ہفتے مصری اور قطری حکام سے ملاقات کے لیے یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ چکے ہیں۔ واشنگٹن میں، قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کو کہا کہ جنگ میں عارضی جنگ بندی مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اہم ہے۔ کربی نے کہا، "اگر لوگ ایک دوسرے پر گولی چلا رہے ہوں تو آپ یرغمالیوں کے لیے محفوظ راستہ نہیں بنا سکتے۔"

قاہرہ: مصر کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے جس میں حماس اسرائیل کے ہاتھوں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ تجویز کے تحت یحییٰ سنوار اور غزہ میں حماس کے دیگر سرکردہ رہنماؤں کو دوسرے ممالک میں منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ اس اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ عسکریت پسند گروپ یرغمالیوں کی مزید رہائی سے پہلے مستقل جنگ بندی پر اصرار کر رہا ہے۔ حالانکہ مستقل جنگ بندی کے مطالبے کو اسرائیل نے اب تک مسترد کیا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ حماس کے رہنماؤں نے بھی غزہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل اس علاقے سے مکمل طور پر نکل جائے اور فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دے۔ اہلکار نے کہا کہ مصر اور قطر، جنہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ماضی کے معاہدوں کی ثالثی کی ہے، دراڑ کو ختم کرنے کے لیے ایک کثیر مرحلہ تجویز تیار کر رہے ہیں۔ اس تجویز میں جنگ کا خاتمہ، یرغمالیوں کو رہا کرنا اور اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لیے ایک وژن پیش کرنا شامل ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی سفارتی کوششوں کی خبر دی ہے، جس میں ممکنہ معاہدے کے اسی عمومی خاکہ کو بیان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ایک ہی دن میں 24 فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا

وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر نے یرغمالیوں کو ممکنہ خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے کسی بھی ممکنہ مذاکرات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ قطری حکام نے فوری طور پر اس تجویز پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر بریٹ میک گرک اس ہفتے مصری اور قطری حکام سے ملاقات کے لیے یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ چکے ہیں۔ واشنگٹن میں، قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کو کہا کہ جنگ میں عارضی جنگ بندی مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اہم ہے۔ کربی نے کہا، "اگر لوگ ایک دوسرے پر گولی چلا رہے ہوں تو آپ یرغمالیوں کے لیے محفوظ راستہ نہیں بنا سکتے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.