غزہ: وسطی غزہ کی پٹی میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ فلسطینی طبی ذرائع نے سنیچر کو خبر رساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی کے علاقوں نصیرات، الزاویدہ اور دیر البلاح کے علاقوں میں متعدد گھروں پر پرتشدد حملوں کا سلسلہ شروع کیا جس میں درجنوں افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ سول ڈیفنس کا عملہ 40 لاشیں نکالنے میں کامیاب رہا، جبکہ درجنوں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، یہ بات نوٹ کرتے ہوئے کہ حملوں میں جاں بحق اور زخمیوں کو دیر البلاح شہر کے الاقصی شہداء اسپتال منتقل کیا گیا، سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے فلسطینیوں کی جاں بحق ہونے کی تعداد 28,858 ہو گئی ہے۔ جبکہ لاکھوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں لگاتار اسرائیلی حملوں کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ غزہ میں شدید غذائی بحران کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 80 فیصد غذائی بحران صرف غزہ میں ہی ہے۔
مزید پڑھیں
- رفح میں حالیہ پیش رفت خطے کے لیے ایک "ڈراؤنا خواب": عالمی عدالت انصاف
- سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ مصر غزہ کی پٹی کے قریب ایک دیوار تعمیر کر رہا ہے
- رفح سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی میں حصہ نہیں لیں گے:اقوام متحدہ
- غزہ کے کئی علاقوں اور اسپتالوں پر اسرائیل کے جان لیوا حملے، اب رفح سے بھی بھاگ رہے ہیں لوگ
- رفح پر اسرائیلی حملے کے خطرے کے درمیان عرب گروپ اور اقوام متحدہ نے کیا خبردار
- رفح سے متعلق جنوبی افریقہ کی درخواست عالمی عدالت سے مسترد، اسرائیل کو سابقہ حکم پر عمل کرنے کی ہدایت
- یورپی یونین نے غزہ کے شہر رفح پر حملے کے اسرائیلی منصوبے پر تشویش ظاہر کی
حماس کی جانب سے پٹی سے ملحقہ اسرائیلی قصبوں پر اچانک اور بے مثال حملے کے بعد اسرائیل مسلسل پانچویں ماہ غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کر رہا ہے۔ حماس کے حملوں میں قریباً 1,200 اسرائیلی ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اور 200 سے زیادہ اسرائیلی افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔