ETV Bharat / international

عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا برقرار - Imran Khan in Iddat case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 27, 2024, 5:30 PM IST

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں 3 فروری کو 7، 7 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے انہوں نے چیلنج کیا تھا۔

Islamabad court upholds Imran Khan and his wife sentences in Iddat case
عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا برقرار (Etv Bharat)

اسلام آباد: پاکستان کی ایک سیشن عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سات سال کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ منگل کو مفوض کیا گیا فیصلہ جمعرات کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے سنایا۔

پاکستان میں عام انتخابات سے قبل 3 فروری کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے بشریٰ بی بی کی عدت کے دوران شادی کرنے پر دونوں کو سات سال قید کی سزا اور ہر ایک پر 500,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ دونوں کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ عمران اور ان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ لیکن اسلام آؓباد کی ہائی کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بے قصور قرار دیتے ہوئے انھیں بری کردیا اور توشہ خانہ کیس میں بھی سزائیں معطل کر دی گئی۔

وکلاء، خواتین کارکنان، اور سول سوسائٹی کے ارکان نے عدت میں نکاح کے کیس کو "خواتین کے وقار اور رازداری کے حق کی خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی۔ بہر حال، بشریٰ بی بی کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی رہائی اور سزا کی معطلی کی درخواست کی تھی۔

جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ کی درخواستوں پر دس دن کے اندر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ اب اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلینج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

سائفرکیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی بری، لیکن خان کا جیل سے باہر آنا مشکل

اسلام آباد: پاکستان کی ایک سیشن عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سات سال کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ منگل کو مفوض کیا گیا فیصلہ جمعرات کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے سنایا۔

پاکستان میں عام انتخابات سے قبل 3 فروری کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے بشریٰ بی بی کی عدت کے دوران شادی کرنے پر دونوں کو سات سال قید کی سزا اور ہر ایک پر 500,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ دونوں کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ عمران اور ان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ لیکن اسلام آؓباد کی ہائی کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بے قصور قرار دیتے ہوئے انھیں بری کردیا اور توشہ خانہ کیس میں بھی سزائیں معطل کر دی گئی۔

وکلاء، خواتین کارکنان، اور سول سوسائٹی کے ارکان نے عدت میں نکاح کے کیس کو "خواتین کے وقار اور رازداری کے حق کی خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی۔ بہر حال، بشریٰ بی بی کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی رہائی اور سزا کی معطلی کی درخواست کی تھی۔

جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ کی درخواستوں پر دس دن کے اندر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ اب اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلینج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

سائفرکیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی بری، لیکن خان کا جیل سے باہر آنا مشکل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.