تہران: ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے لئے ایران کے مستقل نمائندہ دفتر نے، امریکہ کی طرف سے حالیہ 2 دنوں میں مختلف واسطوں کے ذریعے ایران کو پیغامات بھیجے جانے سے متعلقہ، خبروں کا تحریری جواب دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس نوعیت کا کوئی پیغام نہ تو وصول کیا گیا ہے اور نہ ہی جاری کیا گیا ہے۔ کسی بھی طرف سے ایران کی زمین پر، اس کے سرحد پار مفادات پر یا پھر اس کے شہریوں پر حملہ کئے جانے کی صورت میں اس کا بھرپور شکل میں جواب دینا ایران کی بنیادی پالیسی ہے۔
ایران کے نمائندہ دفتر نے مذکورہ بیان امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے بیان کے بعد جاری کیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "ہم، اردن۔شام سرحد پر ایران نواز عراقی گروپوں کی طرف سے کئے گئے ڈرون اور امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملوں کا جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ 28 جنوری کو اردن شام سرحد پر امریکہ کی فوجی بیس پر خود کُش ڈرون حملہ کیا گیا تھا ۔ حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔امریکی صدر بائیڈن سمیت دیگر حکام نے ایرانی نواز گروپوں کو حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا تھا کہ اس کا موزوں وقت اور جگہ پر جواب دیا جائے گا۔
تاہم ایران نے حملوں کے ساتھ کسی قسم کے تعلق سے انکار کیا اور کہا تھا کہ علاقے کی مزاحمتی طاقتیں اپنے فیصلوں اور کاروائیوں کے لئے ایران سے احکامات نہیں لیتی ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: