ETV Bharat / international

رفح سے متعلق جنوبی افریقہ کی درخواست عالمی عدالت سے مسترد، اسرائیل کو سابقہ حکم پر عمل کرنے کی ہدایت

اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) نے رفح میں اسرائیل کی مجوزہ فوجی کارروائی کو روکنے سے متعلق فوری احکامات دینے کی جنوبی افریقہ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عالمی عدالت نے کہا کہ، 26 جنوری کو دیے گئے حکم میں رفح بھی شامل ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 17, 2024, 7:20 AM IST

Updated : Feb 17, 2024, 8:10 AM IST

دی ہیگ، نیدرلینڈز: اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں رفح کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات نافذ کرنے کی جنوبی افریقہ کی درخواست کو مسترد کر دیا، لیکن ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کو گزشتہ ماہ کے آخر میں ایک تاریخی نسل کشی کے مقدمے کے ابتدائی مرحلے میں دی گئی ہدایات کا احترام کرنا چاہیے۔ 26 جنوری کو بین الاقوامی عدالت انصاف نے ایک حکم میں کہا تھا کہ، رفح میں خطرناک صورت حال کے پیش نظر یہاں عارضی اقدامات کا فوری اور موثر انداز میں نفاذ کیا جانا چاہیے۔

جنوبی افریقہ کی رفح کے تحفظ سے متعلق دائر دوسری درخواست پر آئی سی جے نے کہا کہ، کسی نئے حکم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ موجودہ اقدامات "رفح سمیت پوری غزہ کی پٹی میں لاگو ہیں۔" عالمی عدالت نے مزید کہا کہ اسرائیل "نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنے کا پابند ہے۔"

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا حوالہ دیتے ہوئے، عدالت نے نوٹ کیا کہ "غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت ایک انسانی تباہی کا خوفناک خواب ہے جس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔"

اسرائیل نے رفح کو غزہ میں حماس کا آخری گڑھ قرار دیا ہے اور وہاں اپنی جارحیت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق غزہ کی آبادی کا نصف سے زیادہ 1.4 ملین فلسطینی شہر میں داخل ہو چکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ حملہ کرنے سے پہلے شہریوں کو وہاں سے نکال لے گا، حالانکہ بین الاقوامی امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جارحیت کی وجہ سے ہونے والی وسیع تباہی کی وجہ سے غزہ میں اب کوئی جگہ نہیں ہے۔

جنوبی افریقہ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک "فوری درخواست" دائر کی ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے اپیل کی تھی کہ وہ اس بات پر غور کرے کہ آیا جنوبی غزہ کے شہر رفح کو نشانہ بنانے والی اسرائیل کی فوجی کارروائیاں نسل کشی کا الزام لگانے والے مقدمے میں عدالت کی جانب سے گزشتہ ماہ دیے گئے عارضی احکامات کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

جنوبی افریقی وزارت خارجہ کے ترجمان کلیسن مونییلا نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ عدالت نے "ہمارے خیال کی توثیق کی ہے کہ خطرناک صورتحال عدالت کی طرف سے 26 جنوری 2024 کے اپنے حکم میں بتائے گئے عارضی اقدامات پر فوری اور موثر عمل درآمد کا مطالبہ کرتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ احکامات پوری غزہ پٹی پر لاگو ہیں اور واضح کیا ہے کہ اس میں رفح بھی شامل ہے۔"

جمعرات کو اسرائیل نے جنوبی افریقہ کی درخواست کو انتہائی عجیب اور نامناسب قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت پر زور دیا تھا کہ وہ درخواست کو مسترد کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

دی ہیگ، نیدرلینڈز: اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں رفح کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات نافذ کرنے کی جنوبی افریقہ کی درخواست کو مسترد کر دیا، لیکن ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کو گزشتہ ماہ کے آخر میں ایک تاریخی نسل کشی کے مقدمے کے ابتدائی مرحلے میں دی گئی ہدایات کا احترام کرنا چاہیے۔ 26 جنوری کو بین الاقوامی عدالت انصاف نے ایک حکم میں کہا تھا کہ، رفح میں خطرناک صورت حال کے پیش نظر یہاں عارضی اقدامات کا فوری اور موثر انداز میں نفاذ کیا جانا چاہیے۔

جنوبی افریقہ کی رفح کے تحفظ سے متعلق دائر دوسری درخواست پر آئی سی جے نے کہا کہ، کسی نئے حکم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ موجودہ اقدامات "رفح سمیت پوری غزہ کی پٹی میں لاگو ہیں۔" عالمی عدالت نے مزید کہا کہ اسرائیل "نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنے کا پابند ہے۔"

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا حوالہ دیتے ہوئے، عدالت نے نوٹ کیا کہ "غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت ایک انسانی تباہی کا خوفناک خواب ہے جس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔"

اسرائیل نے رفح کو غزہ میں حماس کا آخری گڑھ قرار دیا ہے اور وہاں اپنی جارحیت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق غزہ کی آبادی کا نصف سے زیادہ 1.4 ملین فلسطینی شہر میں داخل ہو چکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ حملہ کرنے سے پہلے شہریوں کو وہاں سے نکال لے گا، حالانکہ بین الاقوامی امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جارحیت کی وجہ سے ہونے والی وسیع تباہی کی وجہ سے غزہ میں اب کوئی جگہ نہیں ہے۔

جنوبی افریقہ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک "فوری درخواست" دائر کی ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے اپیل کی تھی کہ وہ اس بات پر غور کرے کہ آیا جنوبی غزہ کے شہر رفح کو نشانہ بنانے والی اسرائیل کی فوجی کارروائیاں نسل کشی کا الزام لگانے والے مقدمے میں عدالت کی جانب سے گزشتہ ماہ دیے گئے عارضی احکامات کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

جنوبی افریقی وزارت خارجہ کے ترجمان کلیسن مونییلا نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ عدالت نے "ہمارے خیال کی توثیق کی ہے کہ خطرناک صورتحال عدالت کی طرف سے 26 جنوری 2024 کے اپنے حکم میں بتائے گئے عارضی اقدامات پر فوری اور موثر عمل درآمد کا مطالبہ کرتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ احکامات پوری غزہ پٹی پر لاگو ہیں اور واضح کیا ہے کہ اس میں رفح بھی شامل ہے۔"

جمعرات کو اسرائیل نے جنوبی افریقہ کی درخواست کو انتہائی عجیب اور نامناسب قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت پر زور دیا تھا کہ وہ درخواست کو مسترد کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 17, 2024, 8:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.