ایران: بھارت اور ایران کے سینیئر عہدیداروں نے مغربی ایشیا اور برصغیر پاک و ہند کی نازک صورت حال کے پیش نظر قریبی باہمی دفاعی تعاون کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا اشتیانی نے قزاقستان میں بھارتی دفاعی سکریٹری گریدھر ارمانے سے ملاقات کے دوران دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ تزویراتی شعبوں میں ایران اور ہندوستان کے درمیان مغربی ایشیا اور برصغیر پاک و ہند میں امن و سلامتی کے قیام کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ یہ ملاقات قزاقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس کے موقعے پر ہوئی۔
ایرانی وزیر دفاع نے داعش (آئی ایس آئی ایس) دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ اور خطے میں اسے دوبارہ طاقت حاصل کرنے سے روکنے کے لیے تہران اور ہندوستان کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا۔
جنرل اشتیانی نے علاقائی استحکام اور سلامتی کے قیام پر ایران اور ہندوستان کے درمیان فوجی اور دفاعی تعاون کے اثرات پر روشنی ڈالی اور ہندوستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی دفاعی سکریٹری نے 'شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایرانی فوجی مشیروں کی ہلاکت پر ایران کے لیے ہمدردی کا اظہار کیا اور علاقائی سلامتی اور امن کو یقینی بنانے پر زور دیا۔'
انہوں نے مشترکہ بحری مشقوں میں شرکت، دفاعی اور تعلیمی تحقیق اور فوجی طلباء کے تبادلے کے ذریعے بحری میدان میں ایران کے ساتھ مضبوط فوجی تعاون پر بھی بات کی۔
مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت: ایران پاکستان کا مشترکہ بیان
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ فروری میں ایران کی بحریہ نے بڑے پیمانے پر کثیرالجہتی مشق کے لیے ہندوستان میں اپنا دینا ڈسٹرائر تعینات کیا تھا۔ہندوستانی بحریہ کی اب تک کی سب سے بڑی کثیرالجہتی بحری مشق 'میلان 2024' خلیج بنگال کے مشرقی بندرگاہی شہر وشاکھاپٹنم میں منعقد ہوئی۔مشق میں 50 ممالک کی بحریہ کے جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔
(یو این آئی)