بیروت: غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے خونریز حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل میں میزائل داغے گئے۔
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بھی اسرائیلی جارحیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ ایسا مانا جا رہا تھا کہ، امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد اسرائیل غزہ جنگ ختم کر دے گا۔ حماس نے بھی ٹرمپ پر اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ روکنے پر زور دیا ہے۔
لبنان میں اسرائیلی حملوں میں 78 ہلاک، 122 زخمی:
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 78 افراد جاں بحق اور 122 زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ حملوں کے آغاز سے کل تک تقریباً 3,365 افراد ہلاک اور 14,344 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے نئے حملے کیے:
اسرائیلی فوج نے جنوبی اور وسطی لبنان میں نئے حملے شروع کر دیئے ہیں۔ اس میں بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع اہداف پر حملے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے بدھ کی صبح کہا کہ انہوں نے دارالحکومت کے مضافات میں حزب اللہ کے فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی تنصیبات پر حملہ کیا۔ جنوبی بیروت کے مخصوص علاقوں میں رہنے والے لبنانی شہریوں کے لیے انخلاء کی نئی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔ بدھ کی سہ پہر، آئی ڈی ایف نے کہا کہ لبنان سے اسرائیل پر تقریباً 20 میزائل داغے گئے۔ ان میں سے اکثر کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
لبنان کے معمر افراد سب سے زیادہ متاثر:
اسلامک ریلیف کے مطابق لبنان پر اسرائیلی بمباری نے خاص طور پر معمر افراد کو کمزور بنا دیا ہے اور سردیوں کے قریب آتے ہی ضروری ادویات، خوراک اور ایندھن کی کمی ہو گئی ہے۔ اسرائیلی حملوں کے چلتے ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے کئی بزرگ نا چاہتے ہوئے قرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ کچھ بزرگوں کو وقت پر کھانا بھی نصیب نہیں ہو رہا ہے۔ یہی نہیں بیمار لوگ ڈاکٹر سے رابطہ نہیں کر پارہے کیونکہ کلینک اور اسپتال بند پڑے ہیں۔ اسلامک ریلیف نے کہا کہ لبنان کی 11 فیصد آبادی کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے اور تقریباً ایک لاکھ بزرگ ان 1.4 ملین لوگوں میں شامل ہیں جو اسرائیلی حملوں کے بعد بے گھر ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں سے لبنان کا تعلیمی نظام درہم برہم:
لبنان میں اسرائیلی حملوں کے بعد سے ملک بھر میں تقریباً نصف ملین بچوں کی تعلیم پر زبردست منفی اثر پڑ رہا ہے۔ یہاں تعلیمی سال کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ اسرائیلی جارحیت کے چلتے بیشتر اسکولوں کو بند کیا جانا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے اسکولوں کو بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
نتن یاہو نے ٹرمپ انتظامیہ کی تقرریوں کی حمایت کی:
اسرائیلی سکیورٹی فورسز کا یہ حملہ ٹرمپ کے اسرائیل کے لیے ایڈمنسٹریٹر کے انتخاب کے اعلان کے بعد ہوا، اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی کابینہ کے ارکان نے ٹرمپ انتظامیہ کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے مائیک ہکابی کو اسرائیل میں اگلا سفیر مقرر کرنے اور جان ریٹکلف کو سی آئی اے ڈائریکٹر مقرر کرنے کے بعد پیٹ ہیگستھ کو اپنا سیکرٹری دفاع مقرر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: