رفح، غزہ کی پٹی: حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے منگل کو جانکاری دی کہ، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والے 96 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں۔ وزارت صحت نے مزید کہا کہ اسی دوران اسپتالوں میں 144 زخمی بھی علاج کے لیے لائے گئے۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں بتایا کہ 7 اکتوبر سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے تازہ ہلاکتوں کے ساتھ اس پٹی میں مہلوکین کی تعداد 29,878 ہو گئی ہے، جس میں دو تہائی بچے اور خواتین ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 70,215 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق سینکڑوں لاشیں ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں جنھیں اسرائیل کی مسلسل بمباری کے چلتے نکالنا ممکن نہیں ہے۔
- شمالی غزہ میں دو بچے بھوک سے مر گئے:
غزہ شہر کے کمال عدوان اسپتال میں پانی کی کمی اور غذائی قلت کے باعث دو شیر خوار بچوں کی موت ہو گئی۔ یہ جانکاری غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے دی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بچوں کی اموات میں اضافے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی اور غذائی قلت سے غزہ کی پٹی میں ہزاروں بچے اور حاملہ خواتین ہلاک ہو جائیں گی۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے مطابق غزہ کے جنوبی قصبے رفح میں الحلال الاماراتی میٹرنٹی اسپتال نے اطلاع دی ہے کہ مائیں قبل از پیدائش یا بعد از پیدائش کی دیکھ بھال حاصل کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے نوزائیدہ بچوں کی موت ہو رہی ہے۔ قبل از وقت پیدائش کے کیسز میں اضافہ کے چلتے، عملہ چار یا پانچ نوزائیدہ بچوں کو ایک ہی انکیوبیٹر میں رکھنے کے لیے مجبور ہے۔ اسپتال عملے کے مطابق اس سے زیادہ تر بچے زندگی کی جنگ ہار جاتے ہیں۔
- اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں 3 فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا:
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے منگل کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں تین فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ عسکریت پسند گروپ اسلامی جہاد کے عسکری ونگ نے ان تینوں کے رکن ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ گروپ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ایک، جس کی شناخت 26 سالہ محمد درگمہ کے نام سے ہوئی ہے، شمالی قصبے توباس میں اسلامی جہاد کی مقامی شاخ کا شریک بانی تھا۔ ان ہلاکتوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ان افراد کی عمریں 26 سے 32 سال کے درمیان تھیں، جنہیں سر، سینے اور گردن میں گولیاں ماری گئیں۔ فلسطینی میڈیا نے بتایا ہے کہ انہیں طوباس کے قریب فارع مہاجر کیمپ میں ہلاک کیا گیا۔
7 اکتوبر کو غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس دوران وہاں اسرائیلی فائرنگ سے 400 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ میں دو ماہ کا فلسطینی بچہ بھوک سے مر گیا
- اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی مذاکرات میں کسی پیش رفت کے امکانات کو مسترد کر دیا
- جنگ بندی سے رفح میں اسرائیلی فوجی حملے میں 'کسی حد تک' تاخیر ہوگی: نتن یاہو
- غزہ موت کا علاقہ بن چکا ہے: عالمی ادارہ صحت
- ڈبلیو ایچ او نے جنوبی غزہ کے اسپتال سے 32 سنگین مریضوں کو منتقل کیا
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں