اسلام آباد: پاکستان کے عام انتخابات 2024 میں سب سے زیادہ نشستیں جیتنے والی جماعت پی ٹی آئی ہے۔ لیکن یہ الگ بات ہے کہ یہ تمام امیدوار الگ الگ انتخابی نشان کے ساتھ میدان میں تھے کیونکہ عمران خان کی پارٹی کا انتخابی نشان الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات صحیح طریقے سے انجام نہ دینے پر ضبط کر لیا تھا۔
تمام تر مشکلات کے باوجود عمران خان کے 93 آزاد امیدوار قومی اسمبلی میں کامیاب ہوئے جب کہ ان کی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 180 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ لیکن ان کے ساتھ انتخابی نتائج میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے ان کی سیٹوں کو سو سے کم کردیا گیا ہے۔ اس کے باوجود عمران خان کی پارٹی نے سب سے آگے ہے۔ عمران خان گزشتہ برس اگست سے ہی جیل میں ہیں اور ان کی پارٹی بھی مختلف مشکلات سے دوچار ہے۔
الیکشن میں شاندار کار کردگی کے بعد عمران خان نے جیل کے اندر سے اپنے اہل خانہ کے ذریعہ عوام کے نام پیغام بھجوایا ہے۔ انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو باکل واضح اور دو ٹوک انداز میں دو تہائی اکثریت سونپنے پر میں پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ عوام کا کثیر تعداد میں انتخابی عمل؛ میں شرکت کے لیے نکلنا نہایت حوصلہ افزا تھا، جس طرح سے عوام باہر نکل کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا ہے، اس سے صحیح معنوں میں جمہوریت کی روح زندہ ہوئی ہے۔
عمان خان نے آگے کہا کہ میں مزاحمت کی سکت اور صلاحیت سے لیس ان پولنگ ایجنٹس کی خدمات کو بھی سراہتا ہوں جنہوں نے دھونس اور دھمکیوں کے باوجود ڈٹ کر اپنے فرائض انجام دیے اور فارم 45 کے حصول کو یقینی بنایا۔ چونکہ پاکستان کے عوام نہایت واضح انداز میں اپنا فیصلہ سنا چکے ہیں چنانچہ اب پاکستان کو شفاف انتخابات اور جمہوریت کی اشد ضرورت ہے۔ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر حکومتوں کو گھس بیٹھنے والوں کو خبردار کرتا ہوں کہ ایسا کرنے سے گریز کریں، عوام کے ووٹ پر ایسے ڈاکہ ڈالنے سے شہریوں کی توہین ہی نہیں ہوگی بلکہ ملکی معیشت تباہی کے گھڑے میں مزید گہرائیوں میں جا پڑے گی۔
اخیر میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف، عوام کی منشا پر کسی طور سمجھوتہ نہیں کرے گی اور میں اپنی کو واضح طور پر ہدایات دی ہیں کہ وہ پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز اور متحدہ قومی مومنٹ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے معاملہ سازی ممکمن نہیں ہے جس کے دامن پر عوام کا مینڈیٹ چرانے کے داغ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان میں نواز شریف کی مخلوط حکومت بنانے کی کوشش، پی ٹی آئی کہاں کھڑی ہے؟
جیل کے اندر سے عمران خان اور جیل کے باہر سے نواز شریف کا فاتحانہ خطاب