ETV Bharat / international

احتجاج اور توڑ پھوڑ کے معاملے میں عمران خان بری - PTI

Imran Khan acquitted اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے بانی و سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان سمیت فیصل جاوید اور اسد عمر کو لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس سے بری کردیا۔

Imran Khan acquitted in protest and vandalism case
Imran Khan acquitted in protest and vandalism case
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 28, 2024, 12:21 PM IST

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ سے متعلق تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان، پارٹی رہنما فیصل جاوید، سابق رہنما اسد عمر اور دیگر کو بری کردیا۔ ’ڈان نیوز‘ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

ملزمان پر 26 مئی 2022 کو تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں بریت کے لیے ملزمان کی جانب سے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ مقدمے میں ملزمان کو سزا نہیں سنائی جاسکتی، مقدمہ کا مزید ٹرائل چلانا وقت کا ضیاع ہے۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ عمران خان، اسد عمر، راجا خرم شہزاد نواز، علی نواز اعوان، فیصل جاوید، عابد حسین اور ظہیر خان کی بریت درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے فیصلے کے مطابق ملزمان اسدعمر، علی نواز اعوان اور فیصل جاوید ضمانت پر ہیں، بریت کے بعد ضمانتی مچلکے واپس لے سکتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق عمران خان اور دیگر ملزمان کو دفعہ 144 نافذ ہونے کا معلوم نہیں تھا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا تھا، بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف سیاسی انتقام کے لیے مقدمہ درج کیا گیا۔

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ سے متعلق تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان، پارٹی رہنما فیصل جاوید، سابق رہنما اسد عمر اور دیگر کو بری کردیا۔ ’ڈان نیوز‘ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے عمران خان و دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

ملزمان پر 26 مئی 2022 کو تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں بریت کے لیے ملزمان کی جانب سے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ مقدمے میں ملزمان کو سزا نہیں سنائی جاسکتی، مقدمہ کا مزید ٹرائل چلانا وقت کا ضیاع ہے۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ عمران خان، اسد عمر، راجا خرم شہزاد نواز، علی نواز اعوان، فیصل جاوید، عابد حسین اور ظہیر خان کی بریت درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے فیصلے کے مطابق ملزمان اسدعمر، علی نواز اعوان اور فیصل جاوید ضمانت پر ہیں، بریت کے بعد ضمانتی مچلکے واپس لے سکتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق عمران خان اور دیگر ملزمان کو دفعہ 144 نافذ ہونے کا معلوم نہیں تھا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا تھا، بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف سیاسی انتقام کے لیے مقدمہ درج کیا گیا۔


یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.