بیروت: ایک بیان میں ایران کے حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے اسرائیلی دعووں کی تصدیق کی ہے کہ اس کے رہنما حسن نصر اللہ کو کل ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیل نے جمعے کی شام بیروت پر ایک زبردست حملہ کیا تھا، جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ حزب اللہ چیف نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ آج اسرائیلی ڈیفنس فورس نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ، جمعہ کے حملے میں نصر اللہ ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے جمعہ کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں چھ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ لبنانی حکومت کے مطابق اس حملے میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ 91 افراد زخمی ہو گئے۔ لبنانی حکومت نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جمعہ کے حملے کو لبنانی دارالحکومت میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تقریباً ایک سال کی لڑائی میں سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے۔
اس حملے کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سے متعلق متضاد خبریں سامنے آ رہی تھیں۔ حسن نصر اللہ کے اسرائیلی حملے میں بچ جانے کی خبریں آرہیں تھیں اور انہیں قتل کرنے کی اسرائیلی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔
حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے گذشتہ تین دہائیوں سے ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم کی قیادت کی۔ حزب اللہ کو مشرق وسطیٰ کے سب سے طاقتور نیم فوجی گروپوں میں تبدیل کرنے میں حسن نصراللہ نے اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: