ETV Bharat / international

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف قاتلانہ حملے کے بعد سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر نے استعفیٰ دے دیا - US Secret Service director

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی میں کوتاہی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے امریکی سیکرٹ سروس کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری سیکرٹ سروس کی ہوتی ہے۔

U.S. Secret Service director
امریکی سیکرٹ سروس کے سربراہ نے استعفیٰ دیا (Photo: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 24, 2024, 8:17 AM IST

واشنگٹن: امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ان پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ ٹرمپ کے حامی ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

سیکرٹ سروس کے سربراہ کے استعفیٰ پر ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے صحیح کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس میں بہت تاخیر کی۔ انہیں یہ کام کم از کم ایک ہفتہ پہلے کرنا چاہیے تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ انہوں نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی اپیلوں پر دھیان دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امریکی عوام کا سیکرٹ سروس پر اعتماد اور یقین کرنا چاہیے۔ ایک ایجنسی کے طور پر اس کے پاس صدور، سابق صدور، اور ایگزیکٹو برانچ کے دیگر عہدیداروں کی حفاظت کی ناقابل یقین حد تک اہم ذمہ داری ہے۔

سیکرٹ سروس پر صدر اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری:

موجودہ اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری امریکی خفیہ سروس کی ہوتی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 جولائی کو پنسلوانیا کے بٹلر میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ ایک حملہ آور نے ان پر ایڈوانس رائفل سے فائرنگ کر دی۔ اس حملے میں ٹرمپ بال بال بچ گئے اور ایک گولی ان کے کان کے اوپری حصے سے گزری۔ اس ریلی میں ایک شخص جو اپنے خاندان کی حفاظت کر رہا تھا، گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ٹرمپ پر اس حملے کے بعد امریکی خفیہ سروس نشانے پر آگیا تھا۔

ریپبلکن-ڈیموکریٹ رہنماؤں نے استعفیٰ مانگا:

سیکرٹ سروس کو اس واقعے کے دوران سیکیورٹی کی ناکامیوں کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی طرف سے شدید جانچ اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکرٹ سروس کی چیف چیٹل ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں، جہاں انہوں نے سیکیورٹی پلاننگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ردعمل کے بارے میں مایوس قانون سازوں کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کردیا۔ جہاں کئی ارکان پارلیمنٹ نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی

چیٹل جس نے 2022 سے ایجنسی کی قیادت کی ہے، نے قانون سازوں کو بتایا کہ انہوں نے شوٹنگ کی ذمہ داری لی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ 1981 میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن پر مہلک حملے کے بعد یہ سیکرٹ سروس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ سیکرٹ سروس کو کانگریس کی متعدد کمیٹیوں اور امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی، اس کی بنیادی تنظیم سے اپنی کارکردگی پر جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخابات میں اپنی امیدواری واپس لے لی ہے، نے بھی اس معاملے پر آزادانہ نظرثانی کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹرمپ دھوکے باز اور بدسلوکی کرنے والا شخص، کملا ہیریس کا الزام

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے لیے ایران پر سازش رچنے کا الزام، تہران کی تردید

واشنگٹن: امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ان پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ ٹرمپ کے حامی ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

سیکرٹ سروس کے سربراہ کے استعفیٰ پر ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے صحیح کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس میں بہت تاخیر کی۔ انہیں یہ کام کم از کم ایک ہفتہ پہلے کرنا چاہیے تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ انہوں نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی اپیلوں پر دھیان دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امریکی عوام کا سیکرٹ سروس پر اعتماد اور یقین کرنا چاہیے۔ ایک ایجنسی کے طور پر اس کے پاس صدور، سابق صدور، اور ایگزیکٹو برانچ کے دیگر عہدیداروں کی حفاظت کی ناقابل یقین حد تک اہم ذمہ داری ہے۔

سیکرٹ سروس پر صدر اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری:

موجودہ اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری امریکی خفیہ سروس کی ہوتی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 جولائی کو پنسلوانیا کے بٹلر میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ ایک حملہ آور نے ان پر ایڈوانس رائفل سے فائرنگ کر دی۔ اس حملے میں ٹرمپ بال بال بچ گئے اور ایک گولی ان کے کان کے اوپری حصے سے گزری۔ اس ریلی میں ایک شخص جو اپنے خاندان کی حفاظت کر رہا تھا، گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ٹرمپ پر اس حملے کے بعد امریکی خفیہ سروس نشانے پر آگیا تھا۔

ریپبلکن-ڈیموکریٹ رہنماؤں نے استعفیٰ مانگا:

سیکرٹ سروس کو اس واقعے کے دوران سیکیورٹی کی ناکامیوں کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی طرف سے شدید جانچ اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکرٹ سروس کی چیف چیٹل ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں، جہاں انہوں نے سیکیورٹی پلاننگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ردعمل کے بارے میں مایوس قانون سازوں کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کردیا۔ جہاں کئی ارکان پارلیمنٹ نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی

چیٹل جس نے 2022 سے ایجنسی کی قیادت کی ہے، نے قانون سازوں کو بتایا کہ انہوں نے شوٹنگ کی ذمہ داری لی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ 1981 میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن پر مہلک حملے کے بعد یہ سیکرٹ سروس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ سیکرٹ سروس کو کانگریس کی متعدد کمیٹیوں اور امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی، اس کی بنیادی تنظیم سے اپنی کارکردگی پر جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخابات میں اپنی امیدواری واپس لے لی ہے، نے بھی اس معاملے پر آزادانہ نظرثانی کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹرمپ دھوکے باز اور بدسلوکی کرنے والا شخص، کملا ہیریس کا الزام

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے لیے ایران پر سازش رچنے کا الزام، تہران کی تردید

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.