اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سینئر حکام نے بدھ کو کہا کہ، غزہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر خان یونس میں ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اقوام متحدہ کے مرکز پر اسرائیل نے ٹینک سے حملہ کر دیا۔ حملے میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور 75 دیگر زخمی ہو گئے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے کہا کہ ایک تربیتی مرکز کے احاطے کو ٹینک سے نشانہ بنایا گیا، دو گولے عمارت پر داغے گئے۔ اس عمارت میں 800 افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس علاقہ میں 10,000 فلسطینی اسرائیلی جارحیت سے بچنے کے لیے پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، وائٹ نے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کے کارکن خان یونس کے علاقے تک پہنچنے سے قاصر تھے کیونکہ وہاں کا راستہ بغیر کسی وضاحت کے بلاک کر دیا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں پیر کے روز اسی کیمپ پر ایک اور حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بعد ازاں بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے اس حملے کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے یقین نہیں ہے کہ یہ دھماکہ اس کی فورسز کی طرف سے "فضائی یا توپ خانے کے حملے کا نتیجہ ہے۔ آئی ڈی ایف نے مزید کہا کہ وہ علاقے میں کارروائیوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کے قائم مقام انسانی ہمدردی کے رابطہ کار جیمز میک گولڈرک نے صحافیوں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس میں کہا کہ اس علاقے میں اسرائیلی فوجی سرگرمیاں بھی تیز ہو رہی ہیں، جس میں ناصراسپتال اور دیگر صحت کی سہولیات بھی شامل ہیں۔
کئی ہفتوں سے، خان یونس اسرائیلی افواج اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان جنگ کے فرنٹ لائنز میں سے ایک رہا ہے ۔ منگل کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ فورسز نے شہر کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نتن یاہو مشرقِ وسطیٰ میں امن کی راہ میں رکاوٹ، بائیڈن کے قریبی ساتھی کا دعویٰ
ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافیوں کے مطابق، بدھ کو غزہ کے دیگر مقامات پر جیسے جنوبی شہر رفح میں ایک مسجد پر حملے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ مہلوکین اور زخمیوں کو قریبی ابو یوسف النجار اسپتال لے جایا گیا۔