رفح، غزہ کی پٹی: غزہ کے جنوبی شہر میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے، جن میں چھ بچے بھی شامل تھے۔ اسپتال کے حکام نے ہفتے کے روز یہ جانکاری دی۔
غزہ کے شہری دفاع کے مطابق، جمعہ کو دیر گئے یہ حملہ رفح شہر کے مغربی تل سلطان محلے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ اسپتال کے ریکارڈ کے مطابق چھ بچوں، دو خواتین اور ایک مرد کی لاشوں کو رفح کے ابو یوسف النجار اسپتال لے جایا گیا۔ اسپتال میں، لواحقین روتے ہوئے بچوں کی لاشوں کو گلے لگا رہے تھے۔
بارہوم نامی فلسطینی شخص کے مطابق مہلوکین میں عبدالفتاح سوبی رضوان، ان کی اہلیہ نجلہ احمد عویدہ اور ان کے تین بچے شامل ہیں۔ بارہوم نے اپنی اہلیہ راون رضوان اور ان کی 5 سالہ بیٹی علاء کو بھی کھو دیا۔
بارہوم نے روتے ہوئے ہفتہ کی صبح ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ "یہ تمام انسانی اقدار اور اخلاقیات سے عاری دنیا ہے، "انہوں نے بے گھر لوگوں، عورتوں اور بچوں سے بھرے گھر پر بمباری کی۔ وہاں کوئی نہیں تھا بلکہ خواتین اور بچے تھے۔"
امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری کی جانب سے اسرائیل سے تحمل سے کام لینے کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی جارحیت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج گھنی آبادی میں میں تبدیل ہو چکے خیموں کے شہر رفح میں زمینی کارروائی کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ حالانکہ اس طرح کی زمینی کارروائی اب تک عمل میں نہیں آئی ہے، لیکن اسرائیلی فوج نے شہر اور اس کے اطراف میں بارہا فضائی حملے کیے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز جانکاری دی کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے 37 افراد کی لاشیں غزہ کے اسپتالوں میں لائی گئیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اسپتالوں کو 68 زخمی بھی موصول ہوئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ تازہ ترین اعدادوشمار سے اسرائیل اور حماس جنگ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد کم از کم 34,049 اور زخمیوں کی تعداد 76,901 تک پہنچ گئی ہے۔ اگرچہ حماس کے زیر انتظام صحت کے حکام اپنی گنتی میں جنگجوؤں اور عام شہریوں میں فرق نہیں کرتے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ، مہلوکین میں کم از کم دو تہائی بچے اور خواتین ہیں۔
اس جنگ نے علاقائی تناؤ کو بھڑکا دیا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیل اور اس کے قدیم دشمن ایران کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا ہے جس نے ایک مکمل جنگ کی طرف بڑھنے کا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: