ETV Bharat / international

غزہ کو نقشے سے مٹایا جا رہا ہے، عالمی عدالت رفح پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کا حکم دے: جنوبی افریقہ - GAZA WAR CASE IN ICJ

بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ نے واضح کیا ہے کہ رفح پر اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی غزہ کو دنیا کے نقشہ سے مٹانے کا آخری مرحلہ ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے رفح میں فوجی کارروائی کو روکنے کے احکامات دینے کی اپیل کی ہے۔

غزہ کو نقشے سے مٹایا جا رہا ہے، عالمی عدالت رفح پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کا حکم دے: جنوبی افریقہ
غزہ کو نقشے سے مٹایا جا رہا ہے، عالمی عدالت رفح پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کا حکم دے: جنوبی افریقہ (تصویر: اے پی)
author img

By AP (Associated Press)

Published : May 17, 2024, 6:41 AM IST

Updated : May 17, 2024, 8:46 AM IST

ہیگ: جنوبی افریقہ نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کو بتایا کہ غزہ کی صورتحال "ایک نئے اور ہولناک مرحلے" پر پہنچ گئی ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے انکلیو کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی درخواست کی ہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے دسمبر میں دی ہیگ میں قائم عدالت میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد سے یہ تیسرا موقع تھا جب غزہ کے تنازعے پر بین الاقوامی عدالت انصاف نے سماعت کی۔

نیدرلینڈز میں ملک کے سفیر ووسیموزی میڈونسیلا نے جمعرات کو 15 بین الاقوامی ججوں کے پینل کو بتایا کہ "سات ماہ قبل جنوبی افریقہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ غزہ کو نقشے سے بڑی حد تک مٹا دیا جائے گا۔"

اس سال کے شروع میں سماعتوں کے دوران، اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کے ارتکاب کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ شہریوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور صرف حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح، جنگجو گروپ کا آخری گڑھ ہے۔

جنوبی افریقہ کا مؤقف ہے کہ فوجی آپریشن اپنے دفاع کے جواز سے کہیں زیادہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل وان لو نے کہا کہ، "رفح میں اسرائیل کے اقدامات آخری کھیل کا حصہ ہیں۔ یہ غزہ کی تباہی کا آخری مرحلہ ہے،‘‘ ۔

تازہ ترین درخواست کے مطابق، ہیگ میں قائم عدالت کے سابقہ ابتدائی احکامات غزہ کے لوگوں کے لیے واحد پناہ گاہ پر وحشیانہ فوجی حملے سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ آج عالمی عدالت میں اسرائیل الزامات کا جواب دے گا۔

جنوری میں، ججوں نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں موت، تباہی اور نسل کشی کی کسی بھی کارروائی کو روکنے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرے، لیکن پینل نے اس فوجی کارروائی کو ختم کرنے کا حکم دینے سے انکار کر دیا تھا جس نے فلسطینی انکلیو کو برباد کر دیا ہے۔ مارچ میں ایک دوسرے حکم میں، عدالت نے کہا تھا کہ اسرائیل کو انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 35,272 فلسطینی ہلاک اور 79,205 زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مہلوکین میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ یہی نہیں رفح سے 6 لاکھ فلسطینی محفوظ مقامات کی تلاش میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔ شمالی غزہ میں بھی دوبارہ جنگ کے آغاز سے کم ازکم ایک لاکھ فلسطینی جنوب کا رخ کرنے کے لیے مجبور ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ہیگ: جنوبی افریقہ نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کو بتایا کہ غزہ کی صورتحال "ایک نئے اور ہولناک مرحلے" پر پہنچ گئی ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے انکلیو کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی درخواست کی ہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے دسمبر میں دی ہیگ میں قائم عدالت میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد سے یہ تیسرا موقع تھا جب غزہ کے تنازعے پر بین الاقوامی عدالت انصاف نے سماعت کی۔

نیدرلینڈز میں ملک کے سفیر ووسیموزی میڈونسیلا نے جمعرات کو 15 بین الاقوامی ججوں کے پینل کو بتایا کہ "سات ماہ قبل جنوبی افریقہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ غزہ کو نقشے سے بڑی حد تک مٹا دیا جائے گا۔"

اس سال کے شروع میں سماعتوں کے دوران، اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کے ارتکاب کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ شہریوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور صرف حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح، جنگجو گروپ کا آخری گڑھ ہے۔

جنوبی افریقہ کا مؤقف ہے کہ فوجی آپریشن اپنے دفاع کے جواز سے کہیں زیادہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل وان لو نے کہا کہ، "رفح میں اسرائیل کے اقدامات آخری کھیل کا حصہ ہیں۔ یہ غزہ کی تباہی کا آخری مرحلہ ہے،‘‘ ۔

تازہ ترین درخواست کے مطابق، ہیگ میں قائم عدالت کے سابقہ ابتدائی احکامات غزہ کے لوگوں کے لیے واحد پناہ گاہ پر وحشیانہ فوجی حملے سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ آج عالمی عدالت میں اسرائیل الزامات کا جواب دے گا۔

جنوری میں، ججوں نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں موت، تباہی اور نسل کشی کی کسی بھی کارروائی کو روکنے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرے، لیکن پینل نے اس فوجی کارروائی کو ختم کرنے کا حکم دینے سے انکار کر دیا تھا جس نے فلسطینی انکلیو کو برباد کر دیا ہے۔ مارچ میں ایک دوسرے حکم میں، عدالت نے کہا تھا کہ اسرائیل کو انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 35,272 فلسطینی ہلاک اور 79,205 زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مہلوکین میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ یہی نہیں رفح سے 6 لاکھ فلسطینی محفوظ مقامات کی تلاش میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔ شمالی غزہ میں بھی دوبارہ جنگ کے آغاز سے کم ازکم ایک لاکھ فلسطینی جنوب کا رخ کرنے کے لیے مجبور ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : May 17, 2024, 8:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.