واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی مدت ملازمت اگلے سال جنوری میں ختم ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے وہ کئی بڑے فیصلے لے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے امریکی جیلوں میں بند تقریباً 1500 قیدیوں کی سزا معاف کر دی ہے۔ ان میں ہندوستانی نژاد چار امریکی بھی شامل ہیں۔ موصولہ خبر کے مطابق ان چار ہندوستانی نژاد امریکیوں کے نام میرا سچدیوا، بابو بھائی پٹیل، کرشنا موٹے اور وکرم دتہ ہیں۔
Today, I’m pardoning 39 people with non-violent crimes who have demonstrated remorse and rehabilitation, and I’m commuting the sentences of nearly 1,500 others – many of whom would have received lower sentences today.
— President Biden (@POTUS) December 12, 2024
America was built on second chances. That's what these… pic.twitter.com/OigPcN8qkJ
امریکی صدر بائیڈن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ امکان اور دوسرے مواقع کے وعدے پر قائم ہے۔ بطور صدر مجھے ان لوگوں پر رحم کرنے کا عظیم اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یہ لوگ پشیمان ہونے کے ساتھ ساتھ اداس بھی ہیں اور معاشرے کے مرکزی دائرے میں واپس آنا چاہتے ہیں۔ ان میں خاص طور پر وہ لوگ شامل ہیں جنہیں نشے کی لت کے مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی لیے آج میں ایسے 39 لوگوں کو معاف کر رہا ہوں۔ میں تقریباً 1500 لوگوں کی سزا بھی معاف کر رہا ہوں جو جیل میں طویل سزا کاٹ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں یہ ایک ہی دن میں کی گئی سب سے بڑی معافی کی کارروائی ہے۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں، دسمبر 2012 میں، ڈاکٹر میرا سچدیوا کو مسیسیپی کے ایک سابق کینسر سینٹر میں دھوکہ دہی کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور انہیں تقریباً 8.2 ملین امریکی ڈالر واپس کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اب ان کی عمر 63 سال ہے۔ بابو بھائی پٹیل کو 2013 میں صحت کی دیکھ بھال میں دھوکہ دہی، منشیات کی سازش اور منشیات کی خلاف ورزیوں کے 26 الزامات پر 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ 2013 میں، 54 سالہ کرشنا موٹے کو 280 گرام سے زیادہ کریک کوکین اور 500 گرام سے زیادہ کریک کوکین تقسیم کرنے کی سازش اور کریک کوکین کی تقسیم میں معاون ہونے کے جرم میں قصور وار پائے جانے کے بعد عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:جاپانی حکومت کی شرح پیدائش میں اضافہ کے لیے انوکھی پہل، ملازمین کو اب ہفتہ میں تین دن چھٹی
63 سالہ وکرم دتہ کو مین ہٹن کی ایک وفاقی عدالت میں جنوری 2012 میں 235 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی جس میں انہوں نے اپنے پرفیوم ڈسٹری بیوشن کے کاروبار کو میکسیکو کی منشیات کی تنظیم کے لیے لاکھوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔