ETV Bharat / international

شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا - غزہ جنگ

risk of famine in Gaza غزہ میں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق ہے۔ شمالی غزہ کے حالات سب سے زیادہ ابتر ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے شمالی غزہ میں امداد کی ترسیل کو روک دیا گیا ہے۔ غزہ کے بیشتر علاقوں میں لوگوں کو ایک وقت کا کھانا بھی نصیب نہیں ہو رہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 21, 2024, 8:09 AM IST

Updated : Feb 21, 2024, 8:54 AM IST

رفح، غزہ کی پٹی: ورلڈ فوڈ پروگرام نے منگل کو کہا کہ غزہ میں بڑھتی ہوئی افراتفری، ممکنہ فاقہ کشی کے خدشے کے باعث شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دیا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کی ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ شمال میں چھ میں سے ایک بچہ شدید غذائیت کا شکار ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ دو ہفتوں میں محصور علاقے میں امدادی ٹرکوں کا داخلہ نصف سے کچھ زیادہ رہ گیا ہے۔ مغلوب اقوام متحدہ اور امدادی کارکنوں نے کہا ہے کہ ٹرکوں کی آمدورفت اور تقسیم اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری اور زمینی کارروائی کے دوران قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی اور سیکورٹی میں خامی کی وجہ سے معذور ہو گئی ہے۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

امدادی آپریشن کے کمزور ہونے سے پورے علاقے میں مصائب مزید گہرے ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ شمالی غزہ کے ان علاقوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید جھڑپیں اور فضائی حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو غزہ شہر کے جنوبی کنارے پر واقع دو محلوں کو خالی کرنے کا حکم دیا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ عسکریت پسند اب بھی سخت مزاحمت کر رہے ہیں۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

اکتوبر کے آخر میں اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں داخل ہوئی تھی جس کے بعد سے غزہ شہر سمیت علاقہ کا شمالی حصہ الگ تھلگ ہو گیا ہے۔ شہر کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور یہاں لاکھوں فلسطینی ابھی تک امداد سے محروم ہیں۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
  • غزہ میں قحط جیسے حالات:

غزہ میں قحط جیسے حالات ہیں۔ یہاں ایک خاندان کو دن میں ایک مرتبہ ہی کھانا نصیب ہو رہا ہے۔ یہاں بیشتر فلسطینی روٹی پکانے کے لیے جانوروں اور پرندوں کے چارے کو اناج کے ساتھ ملا رہے ہیں۔

جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ایک اسکول میں پناہ لینے والی ایک بیوہ اور پانچ بچوں کی ماں، سعد ابو حسین کا کہنا ہے کہ، "صورتحال تصور سے باہر ہے۔"

زیتون میں رہنے والے ایمن ابو عواد نے کہا کہ وہ اپنے چار بچوں کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بچانے کے لیے دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "لوگوں نے جو کچھ بھی پایا کھا لیا، جس میں جانوروں کا چارہ اور سڑی ہوئی روٹی شامل ہے،"

  • بھوک سے بلک رہے ہیں فلسطینی بچے:

ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ اسے شمال میں امداد روکنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، اس نے پہلی بار تین ہفتے قبل ایک امدادی ٹرک کے حملے کی زد میں آنے کے بعد شمال میں ترسیل معطل کر دی تھی۔ امداد کی ترسیل کو اس ہفتے دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن اتوار اور پیر کو امدادی قافلوں کو فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا اور بھوکے لوگوں کے ہجوم نے سامان لوٹ لیا اور ایک ڈرائیور کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ وہ جلد از جلد ڈیلیوری دوبارہ شروع کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس نے اسرائیل سے براہ راست شمالی غزہ میں امداد کے لیے کراسنگ پوائنٹس کھولنے اور اسرائیلی فوج کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے ایک بہتر اطلاعی نظام کا مطالبہ کیا ہے۔

یونیسیف کے اہلکار ٹیڈ چیبان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات میں زبردست اضافہ ہو سکتا ہے۔

  • یونیسیف کی دل کو چیر دینے والی رپورٹ:

یونیسیف کی سربراہی میں امدادی شراکت داری گلوبل نیوٹریشن کلسٹر کی جانب سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ غزہ کے 95 فیصد گھرانوں میں بالغ افراد کھانا ترک کر چکے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ چھوٹے بچے کھا سکیں، جبکہ 65 فیصد خاندانوں کو دن میں صرف ایک وقت کا کھانا نصیب ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں 5 سال سے کم عمر کے 90 فیصد سے زیادہ بچے دن میں دو یا اس سے کم کھانا کھاتے ہیں اسے شدید غذائی غربت کہا جاتا ہے۔

متعدی بیماریوں سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، 70 فیصد آبادی کو گزشتہ دو ہفتوں سے اسہال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ 80 فیصد سے زیادہ گھروں میں صاف اور محفوظ پانی نہیں ہے۔

غزہ کے جنوبی شہر رفح میں، جہاں زیادہ تر انسانی امداد داخل ہورہی ہے، شدید غذائی قلت کی شرح 5 فیصد ہے، جبکہ شمالی غزہ میں یہ شرح 15 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنگ سے پہلے غزہ میں شرح 1 فیصد سے بھی کم تھی۔

دسمبر میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں پتا چلا تھا کہ غزہ کی پوری آبادی خوراک کے بحران کا شکار ہے، ہر چار میں سے ایک کو بھوک کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

رفح، غزہ کی پٹی: ورلڈ فوڈ پروگرام نے منگل کو کہا کہ غزہ میں بڑھتی ہوئی افراتفری، ممکنہ فاقہ کشی کے خدشے کے باعث شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دیا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کی ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ شمال میں چھ میں سے ایک بچہ شدید غذائیت کا شکار ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ دو ہفتوں میں محصور علاقے میں امدادی ٹرکوں کا داخلہ نصف سے کچھ زیادہ رہ گیا ہے۔ مغلوب اقوام متحدہ اور امدادی کارکنوں نے کہا ہے کہ ٹرکوں کی آمدورفت اور تقسیم اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری اور زمینی کارروائی کے دوران قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی اور سیکورٹی میں خامی کی وجہ سے معذور ہو گئی ہے۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

امدادی آپریشن کے کمزور ہونے سے پورے علاقے میں مصائب مزید گہرے ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ شمالی غزہ کے ان علاقوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید جھڑپیں اور فضائی حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو غزہ شہر کے جنوبی کنارے پر واقع دو محلوں کو خالی کرنے کا حکم دیا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ عسکریت پسند اب بھی سخت مزاحمت کر رہے ہیں۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

اکتوبر کے آخر میں اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں داخل ہوئی تھی جس کے بعد سے غزہ شہر سمیت علاقہ کا شمالی حصہ الگ تھلگ ہو گیا ہے۔ شہر کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور یہاں لاکھوں فلسطینی ابھی تک امداد سے محروم ہیں۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
  • غزہ میں قحط جیسے حالات:

غزہ میں قحط جیسے حالات ہیں۔ یہاں ایک خاندان کو دن میں ایک مرتبہ ہی کھانا نصیب ہو رہا ہے۔ یہاں بیشتر فلسطینی روٹی پکانے کے لیے جانوروں اور پرندوں کے چارے کو اناج کے ساتھ ملا رہے ہیں۔

جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ایک اسکول میں پناہ لینے والی ایک بیوہ اور پانچ بچوں کی ماں، سعد ابو حسین کا کہنا ہے کہ، "صورتحال تصور سے باہر ہے۔"

زیتون میں رہنے والے ایمن ابو عواد نے کہا کہ وہ اپنے چار بچوں کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بچانے کے لیے دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "لوگوں نے جو کچھ بھی پایا کھا لیا، جس میں جانوروں کا چارہ اور سڑی ہوئی روٹی شامل ہے،"

  • بھوک سے بلک رہے ہیں فلسطینی بچے:

ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ اسے شمال میں امداد روکنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، اس نے پہلی بار تین ہفتے قبل ایک امدادی ٹرک کے حملے کی زد میں آنے کے بعد شمال میں ترسیل معطل کر دی تھی۔ امداد کی ترسیل کو اس ہفتے دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن اتوار اور پیر کو امدادی قافلوں کو فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا اور بھوکے لوگوں کے ہجوم نے سامان لوٹ لیا اور ایک ڈرائیور کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔

غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)
غزہ میں قحط کا خطرہ لاحق۔۔۔ (Photo: AP)

ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ وہ جلد از جلد ڈیلیوری دوبارہ شروع کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس نے اسرائیل سے براہ راست شمالی غزہ میں امداد کے لیے کراسنگ پوائنٹس کھولنے اور اسرائیلی فوج کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے ایک بہتر اطلاعی نظام کا مطالبہ کیا ہے۔

یونیسیف کے اہلکار ٹیڈ چیبان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات میں زبردست اضافہ ہو سکتا ہے۔

  • یونیسیف کی دل کو چیر دینے والی رپورٹ:

یونیسیف کی سربراہی میں امدادی شراکت داری گلوبل نیوٹریشن کلسٹر کی جانب سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ غزہ کے 95 فیصد گھرانوں میں بالغ افراد کھانا ترک کر چکے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ چھوٹے بچے کھا سکیں، جبکہ 65 فیصد خاندانوں کو دن میں صرف ایک وقت کا کھانا نصیب ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں 5 سال سے کم عمر کے 90 فیصد سے زیادہ بچے دن میں دو یا اس سے کم کھانا کھاتے ہیں اسے شدید غذائی غربت کہا جاتا ہے۔

متعدی بیماریوں سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، 70 فیصد آبادی کو گزشتہ دو ہفتوں سے اسہال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ 80 فیصد سے زیادہ گھروں میں صاف اور محفوظ پانی نہیں ہے۔

غزہ کے جنوبی شہر رفح میں، جہاں زیادہ تر انسانی امداد داخل ہورہی ہے، شدید غذائی قلت کی شرح 5 فیصد ہے، جبکہ شمالی غزہ میں یہ شرح 15 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنگ سے پہلے غزہ میں شرح 1 فیصد سے بھی کم تھی۔

دسمبر میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں پتا چلا تھا کہ غزہ کی پوری آبادی خوراک کے بحران کا شکار ہے، ہر چار میں سے ایک کو بھوک کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 21, 2024, 8:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.