ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک تجارتی عمارت میں آگ لگنے سے کم از کم 44 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ڈھاکہ ٹریبیون اخبار نے جمعہ کو انسپکٹر جنرل آف پولیس چودھری عبداللہ المامون کے حوالے سے یہ خبر دی۔
انسپکٹر جنرل نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 44 افراد کی موت ہو چکی ہے اور 75 لوگوں کو آگ سے بچا لیا گیا ہے، بچائے گئے لوگوں میں سے کچھ کو بحفاظت گھر واپس جانے سے پہلے ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ 75 افراد کو بچا لیا گیا، فائر فائٹرز نے 42 بے ہوش افراد کو عمارت سے باہر نکالا۔
عمارت کی پہلی منزل پر واقع کچی بھائی ریسٹورنٹ میں آگ جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 45 منٹ پر لگی اور پھر وہ دیگر منزلوں تک پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق، ملک کی فائر سروس کے 13 یونٹوں کو پولیس اور سرحدی محافظوں کی مدد سے آگ بجھانے میں تقریباً 2 گھنٹے لگے۔
رپورٹ میں فائر فائٹرز کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ زیادہ تر افراد کی موت سات منزلہ عمارت سے چھلانگ لگانے یا جلنے اور دم گھٹنے سے ہوئی۔
ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال میں ایک پولیس چوکی کے انچارج بچو میا نے کہا کہ 38 متاثرین کی شناخت کر لی گئی ہے اور 26 لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
فائر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم صبح کے وقت جلی ہوئی عمارت میں داخل ہوئی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہاں مزید لاشیں موجود ہیں، اور فارینسک ماہرین نے آگ کی تحقیقات میں شواہد تلاش کرنا شروع کر دیے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: