ETV Bharat / international

یورپی یونین غزہ اور یوکرین پر 'دہرے معیار' سے گریز کرے: انتونیو گوٹیرس - Gaza War

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 22, 2024, 11:24 AM IST

UN chief appeal to EU اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یوروپی ممالک پر زور دیا کہ وہ غزہ اور یوکرین میں دوہرے معیار کا مظاہرہ نہ کریں۔ برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے غزہ میں بین الاقوامی قانون کا وہی احترام کریں جس طرح وہ یوکرین کے لیے کرتے ہیں۔ واضح رہے بیشتر یوروپی ممالک اب غزہ میں انسانی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

برسلز: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یورپی یونین کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کا وہی احترام کریں جیسا کہ وہ یوکرین میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو خوراک کی شدید قلت اور ممکنہ قحط کا سامنا ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون میں درج معیارات کے احترام میں مضبوط اور متحد رہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔۔ ( Photo: AP)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔۔ ( Photo: AP)

گٹیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ، "بین الاقوامی انسانی قانون کا بنیادی اصول شہریوں کا تحفظ ہے۔ ہمیں دوہرے معیار کے بغیر یوکرین کی طرح غزہ کا بھی ساتھ دینا چاہیئے۔

27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین طویل عرصے سے اسرائیل اور فلسطینیوں سے متعلق اپنے نقطہ نظر میں گہری تقسیم کا شکار ہے اور 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے تباہ کن حملے نے ان اختلافات کو جنم دیا ہے۔ لیکن چونکہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 32,000 کے قریب پہنچ گئی ہے، اب مزید ممالک جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت کر رہے ہیں۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل، بائیں، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں گول میز اجلاس کے لیے پہنچ رہے ہیں۔۔۔۔۔  ( Photo: AP)
یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل، بائیں، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں گول میز اجلاس کے لیے پہنچ رہے ہیں۔۔۔۔۔ ( Photo: AP)

اس کے برعکس، تقریباً پورا بلاک یوکرین پر روس کی دو سالہ طویل جنگ کو ایک وجودی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے اس ملک کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے اور جنگ سے تباہ حال معیشت کو سہارا دینے میں مدد کے لیے اربوں یورو خرچ کیے ہیں۔

آئرش وزیر اعظم لیو وراڈکر نے کہا کہ، " یہ واضح ہے کہ فلسطین کے خوفناک بحران پر یورپ کا ردعمل ٹھیک نہیں رہا" واضح رہے آئرلینڈ فلسطینیوں کے سب سے مضبوط حمایتیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ، "میرے خیال میں یہ خاص طور پر یوکرین کے دفاع کے لیے ہماری کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے کیونکہ دنیا کے جنوبی حصہ کے کئی ممالک یوکرین بمقابلہ فلسطین کے سلسلے میں یورپ کے اقدامات کو دوہرے معیار سے تعبیر کرتے ہیں۔ میرے خیال میں ان کے پاس ایک واضح وجہ ہے۔ "

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔   ( Photo: AP)
بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ ( Photo: AP)

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے غزہ میں رونما ہونے والے واقعات کو ڈرامائی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم آج ایسے لوگوں کو دیکھ رہے ہیں جو گھاس کھا کر اپنا پیٹ پالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ لوگ جو قحط کے دہانے پر ہیں۔ یورپ کو قیادت کرنے کی ضرورت ہے، نہ کہ پیروی کرنے کی، اور یہ وقت ہے کہ ہم فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں"

سربراہی اجلاس کے نتائج میں، رہنماؤں نے "شہری جانوں کے نقصان اور سنگین انسانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔ یورپی کونسل نے ایک پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

برسلز: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یورپی یونین کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کا وہی احترام کریں جیسا کہ وہ یوکرین میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو خوراک کی شدید قلت اور ممکنہ قحط کا سامنا ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون میں درج معیارات کے احترام میں مضبوط اور متحد رہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔۔ ( Photo: AP)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔۔ ( Photo: AP)

گٹیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ، "بین الاقوامی انسانی قانون کا بنیادی اصول شہریوں کا تحفظ ہے۔ ہمیں دوہرے معیار کے بغیر یوکرین کی طرح غزہ کا بھی ساتھ دینا چاہیئے۔

27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین طویل عرصے سے اسرائیل اور فلسطینیوں سے متعلق اپنے نقطہ نظر میں گہری تقسیم کا شکار ہے اور 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے تباہ کن حملے نے ان اختلافات کو جنم دیا ہے۔ لیکن چونکہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 32,000 کے قریب پہنچ گئی ہے، اب مزید ممالک جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت کر رہے ہیں۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل، بائیں، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں گول میز اجلاس کے لیے پہنچ رہے ہیں۔۔۔۔۔  ( Photo: AP)
یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل، بائیں، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں گول میز اجلاس کے لیے پہنچ رہے ہیں۔۔۔۔۔ ( Photo: AP)

اس کے برعکس، تقریباً پورا بلاک یوکرین پر روس کی دو سالہ طویل جنگ کو ایک وجودی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے اس ملک کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے اور جنگ سے تباہ حال معیشت کو سہارا دینے میں مدد کے لیے اربوں یورو خرچ کیے ہیں۔

آئرش وزیر اعظم لیو وراڈکر نے کہا کہ، " یہ واضح ہے کہ فلسطین کے خوفناک بحران پر یورپ کا ردعمل ٹھیک نہیں رہا" واضح رہے آئرلینڈ فلسطینیوں کے سب سے مضبوط حمایتیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ، "میرے خیال میں یہ خاص طور پر یوکرین کے دفاع کے لیے ہماری کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے کیونکہ دنیا کے جنوبی حصہ کے کئی ممالک یوکرین بمقابلہ فلسطین کے سلسلے میں یورپ کے اقدامات کو دوہرے معیار سے تعبیر کرتے ہیں۔ میرے خیال میں ان کے پاس ایک واضح وجہ ہے۔ "

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔   ( Photo: AP)
بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ ( Photo: AP)

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے غزہ میں رونما ہونے والے واقعات کو ڈرامائی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم آج ایسے لوگوں کو دیکھ رہے ہیں جو گھاس کھا کر اپنا پیٹ پالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ لوگ جو قحط کے دہانے پر ہیں۔ یورپ کو قیادت کرنے کی ضرورت ہے، نہ کہ پیروی کرنے کی، اور یہ وقت ہے کہ ہم فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں"

سربراہی اجلاس کے نتائج میں، رہنماؤں نے "شہری جانوں کے نقصان اور سنگین انسانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔ یورپی کونسل نے ایک پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.