واشنگٹن: امریکا میں صدارتی انتخابات سے قبل ایک بڑا واقعہ سامنے آیا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی پر حملہ کیا گیا۔ سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے ٹرمپ کو فوری طور پر سٹیج سے ہٹا دیا اور انہیں کور کر لیا۔ اس دوران سکیورٹی اہلکاروں نے ایک مشتبہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ فائرنگ میں ایک راہگیر بھی ہلاک ہو گیا۔ حملہ آور نے کئی راؤنڈ فائرنگ کی۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد ٹرمپ کے چہرے اور دائیں کان پر خون کے نشانات دیکھے گئے۔ اس دوران ٹرمپ کے حامی مشتعل نظر آئے۔ ٹرمپ اس حملے میں بال بال بچ گئے۔ اس واقعے کے فوراً بعد امریکی خفیہ ادارے اور امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی تھی۔ امریکن سیکرٹ سروس ایجنسی اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ واقعہ شام کو پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران پیش آیا۔
ٹرمپ حملے کے بارے میں 10 اہم باتیں:
یو ایس سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے ٹرمپ کو ریلی میں گولی چلنے کے بعد کور کیا۔
امریکی سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا۔
- فائرنگ سے ایک راہگیر بھی ہلاک ہوگیا۔
- ٹرمپ نے کہا، 'گولی جلد کو چیرتی ہوئی نکل گئی
- ٹرمپ کے چہرے اور کان پر خون دیکھے گئے۔
- بائیڈن نے ٹرمپ سے ملاقات کی بات کی، فون پر بات کی۔
- امریکی صدر بائیڈن نے ٹرمپ پر حملے کی مذمت کی۔
- برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر نے حملے پر 'حیرات' کا اظہار کیا
- امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے بھی ٹرمپ پر حملے کی مذمت کی۔
- حملے کے بعد ٹرمپ کے حامیوں میں اشتعال
-
امریکی صدر بائیڈن کا بیان:
امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹویٹ کیا، 'مجھے پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں فائرنگ کی اطلاع ملی ہے۔ مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ وہ محفوظ اور اچھی صحت میں ہیں۔ میں ان کے اور ان کے خاندان سمیت ریلی میں موجود ہر ایک کے لیے دعا کر رہا ہوں۔ ہم مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہم سیکرٹ سروس کے شکر گزار ہیں کہ اُنہیں محفوظ مقام تک پہنچایا۔ امریکہ میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم متحد ہو کر اس کی مذمت کرنی چاہیے۔'
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ 'وفاقی حکومت کی تمام ایجنسیوں نے مجھے صورتحال کے بارے میں مکمل جانکاری دی ہے۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ وہ اپنے ڈاکٹروں کے پاس ہیں اور ٹھیک ہیں۔ میں نے ڈونلڈ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، میں جلد ہی اس سے بات کرنے کا ارادہ کر رہا ہوں۔'
'امریکہ میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ تکلیف دہ ہے۔ یہ ایک وجہ ہے کہ ہمیں اس ملک کو متحد کرنا ہے۔ ہم ایسا ہونے نہیں دے سکتے۔ ہم اس کے متحمل نہیں ہو سکتے اور اس لیے میں تمام ایجنسیوں بشمول سیکرٹ سروس اور ریاستی ایجنسیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ٹرمپ کی ریلی بغیر کسی پریشانی کے پرامن طریقے سے منعقد ہونی چاہیے تھی لیکن اس قسم کا سیاسی تشدد امریکا میں ہوا، یہ بالکل بھی درست نہیں۔ سب کو اس کی مذمت کرنی چاہیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ قاتلانہ حملہ تھا یا نہیں، تو امریکی صدر نے کہا، 'میرے پاس اتنی جانکاری نہیں ہے۔ میری ایک رائے ہے، لیکن میرے پاس کوئی حقائق نہیں ہیں، لہذا میں یہ یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ مزید کوئی تبصرہ کرنے سے پہلے ہمارے پاس تمام حقائق موجود ہیں۔