تل ابیب: اسرائیلی میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ جنوبی رفح پر اسرائیلی فوجی حملہ بہت جلد ہو گا۔ واضح رہے اس طرح کے حملے کے خلاف دنیا بھر میں صدائے احتجاج بلند ہوئی ہے۔ مصر کی سرحد پر واقع رفح میں جنگ سے بچنے کے لیے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے مشہور ہیوم اخبار نے کہا کہ رفح میں حملہ بہت جلد ہو گا۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی ایسی ہی رپورٹیں شائع کیے ہیں۔
رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینی شہریوں کو وہاں سے نکالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
اسرائیل یہ دعویٰ کرتا آیا ہے کہ جنوبی شہر غزہ میں حماس کا آخری مضبوط گڑھ ہے۔ رفح وہ شہر بھی ہے جہاں 200 روزہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کے دوسرے حصوں سے نقل مکانی کرتے ہوئے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے یہاں پناہ لے رکھی ہے۔
- اسرائیل نے رفح میں زمینی کارروائی کے لیے غزہ میں 2 بریگیڈ بھیجے:
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں مشن کے لیے دو ریزرو بریگیڈ تعینات کر رہی ہے۔ بدھ کا یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے غزہ کے جنوبی شہر رفح پر زمینی حملے کی تیاری کر لی ہے۔
اسرائیل بتدریج اپنے علاقے میں موجود فوجیوں کی تعداد میں کمی کر رہا ہے، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد دوبارہ منظم ہونا تھا کیونکہ فوج رفح میں جانے کی تیاری کر رہی ہے۔
اسرائیل حماس کی فوجی اور حکمرانی کی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے اپنے جنگی مقصد کو پورا کرنے کے لیے رفح پر حملہ ضروری سمجھتا ہے۔
بدھ کے روز ایک بیان میں، اسرائیلی فوج نے وضاحت کے بغیر کہا کہ بریگیڈ غزہ میں "دفاعی اور حکمت عملی کے مشن" میں شامل ہوں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ فوجی اپنی تعیناتی سے قبل غزہ میں ہونے والی جنگ سے اہم اسباق کا مطالعہ کر رہے ہیں۔
فوج نے کہا کہ بریگیڈز پہلے اسرائیل کی شمالی سرحد کے ساتھ کام کر رہے تھے، جہاں جنگجو گروپ حزب اللہ اور اسرائیلی افواج غزہ میں جنگ کے دوران فائرنگ کا تبادلہ کرتی رہی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے پہلے ہی یہ اشارہ دیا تھا کہ اگر انھیں اپنے اتحادیوں کے بغیر بھی رفح میں زمینی کارروائی کرنا پڑی تو وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسرائیل حالیہ ہفتوں میں مسلسل رفح پر حملے کا اشارہ دے رہا تھا لیکن امریکہ کے ساتھ تنازعات کے باعث یہ کارروائیاں تعطل کا شکار تھیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کسی بھی دراندازی سے پہلے شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کا منصوبہ ہونا چاہیے۔
اے پی کی طرف سے تجزیہ کردہ سیٹلائٹ تصویروں میں، اس دوران خان یونس شہر کے قریب ایک نیا ٹینٹ کمپاؤنڈ زیر تعمیر پایا گیا ہے، جس سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ رفح آپریشن سے پہلے فلسطینیوں کو وہاں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: