ETV Bharat / international

نتن یاہو نے رفح میں زمینی حملے سے انسانی تباہی کے امریکی خدشے کو مسترد کر دیا - RAFAH GROUND INVASION

Israel on Rafah رفح میں فوجی آپریشن کو لے کر اسرائیلی وزیراعظم بضد ہیں۔ انھوں نے واضح کیا ہے کہ وہ رفح میں خیمہ زن فلسطینیوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے کا موقع دیں گے۔ انھوں نے امریکہ کے رفح میں زمینی کارروائی کی صورت میں ہونے والی انسانی تباہی کے خدشہ کو مسترد کر دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 28, 2024, 11:12 AM IST

Updated : Mar 28, 2024, 5:22 PM IST

تل ابیب، اسرائیل: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے غزہ کے جنوبی شہر پر اسرائیل کی جانب سے منصوبہ بند زمینی حملہ کرنے کی صورت میں انسانی تباہی کے امریکی خدشے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری، جنگ سے بھاگ کر جنگ زدہ علاقے کے دوسرے حصوں میں جا سکیں گے۔

بدھ کو اسرائیل کا دورہ پر آئے امریکی کانگریس کے ایک دو طرفہ وفد سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ رفح میں پناہ لینے والے لوگ جنگ زدہ علاقہ سے دور ہٹ سکیں گے۔ واضح رہے فی الحال غزہ کی 2.3 ملین آبادی کا نصف رفح میں پناہ لیے ہوئے ہے۔

نتن یاہو کا کہنا ہے کہ "لوگوں کو صرف وہاں سے ہٹنا ہے، وہ اپنے خیموں کے ساتھ ہٹ سکتے ہیں۔" "لوگ رفح کی طرف آئے ہیں تو وہاں سے پیچھے بھی ہٹ سکتے ہیں۔"

اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح میں حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو تباہ کرنے کے لیے زمینی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کی رفح میں منصوبہ بند دراندازی نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع شہر رفح وسیع خیمہ کیمپوں اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں 1.4 ملین فلسطینی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

امریکہ، اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کو نکالنے کے لیے قابل اعتبار منصوبے کے بغیر آپریشن نہ کرے۔ غذائی قلت اور بھوک مری کا سامنا کررہے فلسطینیوں کت لیے رفح امداد کی ترسیل کے لیے مرکزی داخلی راستہ بھی ہے۔

نتن یاہو نے تجویز پیش کی ہے کہ رفح پر تنازعہ اتحادیوں کے درمیان اختلافات کا ایک حصہ ہے لیکن وہ ضرورت پڑی تو اکیلے ہی رفح میں فوجی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ منصوبہ بند حملے سے قبل شہریوں کو وسطی غزہ میں انسانی بنیادوں پر قائم پناہ گاہوں کی طرف منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

نتن یاہو امریکی صدر جو بائیڈن کی بدگمانیوں کے باوجود جنوبی غزہ کے شہر رفح پر زمینی حملہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے پارلیمانی کمیٹی کو جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آپریشن کا حکم دینے سے پہلے رفح میں شہری آبادی کے تحفظ کے طریقوں کے بارے میں جو بائیڈن کے احترام میں امریکی تجاویز سننے کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل رفح میں حماس کے عسکری ونگ کی بقیہ بٹالین کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد کو پورا کرنا چاہتا ہے تو انہیں زمینی کارروائی کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہماری امریکیوں کے ساتھ رفح میں داخل ہونے کی ضرورت پر بحث ہے، حماس کو ختم کرنے کی ضرورت پر نہیں۔‘‘ "ہم رفح میں ان بٹالینز کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، اور زمینی مداخلت کے بغیر ایسا کرنے کا کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

تل ابیب، اسرائیل: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے غزہ کے جنوبی شہر پر اسرائیل کی جانب سے منصوبہ بند زمینی حملہ کرنے کی صورت میں انسانی تباہی کے امریکی خدشے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری، جنگ سے بھاگ کر جنگ زدہ علاقے کے دوسرے حصوں میں جا سکیں گے۔

بدھ کو اسرائیل کا دورہ پر آئے امریکی کانگریس کے ایک دو طرفہ وفد سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ رفح میں پناہ لینے والے لوگ جنگ زدہ علاقہ سے دور ہٹ سکیں گے۔ واضح رہے فی الحال غزہ کی 2.3 ملین آبادی کا نصف رفح میں پناہ لیے ہوئے ہے۔

نتن یاہو کا کہنا ہے کہ "لوگوں کو صرف وہاں سے ہٹنا ہے، وہ اپنے خیموں کے ساتھ ہٹ سکتے ہیں۔" "لوگ رفح کی طرف آئے ہیں تو وہاں سے پیچھے بھی ہٹ سکتے ہیں۔"

اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح میں حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو تباہ کرنے کے لیے زمینی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کی رفح میں منصوبہ بند دراندازی نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع شہر رفح وسیع خیمہ کیمپوں اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں 1.4 ملین فلسطینی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

امریکہ، اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کو نکالنے کے لیے قابل اعتبار منصوبے کے بغیر آپریشن نہ کرے۔ غذائی قلت اور بھوک مری کا سامنا کررہے فلسطینیوں کت لیے رفح امداد کی ترسیل کے لیے مرکزی داخلی راستہ بھی ہے۔

نتن یاہو نے تجویز پیش کی ہے کہ رفح پر تنازعہ اتحادیوں کے درمیان اختلافات کا ایک حصہ ہے لیکن وہ ضرورت پڑی تو اکیلے ہی رفح میں فوجی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ منصوبہ بند حملے سے قبل شہریوں کو وسطی غزہ میں انسانی بنیادوں پر قائم پناہ گاہوں کی طرف منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

نتن یاہو امریکی صدر جو بائیڈن کی بدگمانیوں کے باوجود جنوبی غزہ کے شہر رفح پر زمینی حملہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے پارلیمانی کمیٹی کو جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آپریشن کا حکم دینے سے پہلے رفح میں شہری آبادی کے تحفظ کے طریقوں کے بارے میں جو بائیڈن کے احترام میں امریکی تجاویز سننے کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل رفح میں حماس کے عسکری ونگ کی بقیہ بٹالین کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد کو پورا کرنا چاہتا ہے تو انہیں زمینی کارروائی کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہماری امریکیوں کے ساتھ رفح میں داخل ہونے کی ضرورت پر بحث ہے، حماس کو ختم کرنے کی ضرورت پر نہیں۔‘‘ "ہم رفح میں ان بٹالینز کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، اور زمینی مداخلت کے بغیر ایسا کرنے کا کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 28, 2024, 5:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.