واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنے اور عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں کچھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ "شاید" پیر تک نہیں ہو پائے گا۔ وائٹ ہاؤس میں ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ آئندہ ہفتے کے آخر تک کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔
بائیڈن نے ٹیکساس کے لیے روانگی سے قبل ساؤتھ لان میں صحافیوں کو بتایا کہ "امید کی بہاریں ابدی ہیں، شاید پیر تک نہیں ہو پائے، لیکن میں پر امید ہوں۔"
بعد میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے فون پر بات کی۔ ان فون رابطوں میں غزہ میں جنگ اور جنگ بندی کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ محصور علاقے میں مزید انسانی امداد پہنچانے کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اور دونوں رہنماؤں نے فون پر ہوئی بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ کس طرح "یرغمالیوں کی رہائی کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم چھ ہفتوں کی مدت میں فوری اور مستقل جنگ بندی ہو گی۔"
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ابھی بھی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ جمعرات کو شمالی غزہ میں کیا ہوا۔ واضح رہے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے ایک بڑے ہجوم پر فائرنگ کر دی جو امدادی قافلے سے کھانا حاصل کرنا چاہتے تھے۔ بائیڈن نے کہا کہ جانی نقصان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات کو پیچیدہ بنا دے گا اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنا بھی ممکن نہیں ہو پائے گا۔
بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ، "ہم ابھی اس کی جانچ کر رہے ہیں۔ "جو کچھ ہوا اس کے دو مسابقتی ورژن ہیں۔ میرے پاس ابھی تک کوئی جواب نہیں ہے۔"
واضح رہے اس سے قبل بائیڈن نے نیو یارک میں این بی سی کے "لیٹ نائٹ ود سیٹھ میئرز" شو میں کہا تھا کہ ماہ رمضان سے قبل یعنی پیر تک جنگ بندی معاہدہ پر عمل شروع ہو جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ اسرائیل رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غزہ میں جنگ روکنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ: امداد کے منتظر ہجوم پر فائرنگ سے مزید 104 فلسطینی جاں بحق، مجموعی ہلاکتیں 30 ہزار سے تجاوز
- عالمی برادری نے بھوک سے تڑپ رہے فلسطینیوں پر اسرائیلی فائرنگ کی مذمت کی
- کیا غزہ میں ایئرڈراپس انسانی امداد کے قافلوں کی جگہ لے سکتے ہیں؟
- مصر نے امارات اور اردن کی شرکت کے ساتھ غزہ میں خوراک اور طبی امداد کی کھیپ پہنچائی
- غزہ میں 576,000 افراد قحط سے بس ایک قدم دور: اقوام متحدہ
- غزہ میں دو ماہ کا فلسطینی بچہ بھوک سے مر گیا
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں