ETV Bharat / international

برکس سربراہی اجلاس 2024: پی ایم مودی کی ایرانی صدر پزشکیان کے ساتھ بات چیت، آج چین کے صدر سے ملاقات متوقع

پی ایم مودی برکس چوٹی کانفرنس 2024 کیلئے روس کے شہر کازان میں ہیں۔ اس دوران انہوں نے ایرانی صدر کے ساتھ بات چیت کی۔

پی ایم مودی اور ایرانی صدر پیجیشکیان کی ملاقات
پی ایم مودی اور ایرانی صدر پیجیشکیان کی ملاقات (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

کازان: وزیر اعظم نریندر مودی نے برکس سربراہی اجلاس کے موقعے پر منگل کو روس کے شہر کازان میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران وزیراعظم مودی نے ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے چابہار بندرگاہ، غزہ کی صورت حال، افغانستان کی صورت حال اور دیگر کئی عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پی ایم مودی کی جن پنگ سے ملاقات آج

برکس آج وزیر اعظم مودی اجلاس کے حاشیے پر چین کے صدر شی جنپنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔ بھارت اور چین کے بیچ اعلیٰ سطح کی یہ ملاقات مشرقی لداخ میں کشیدگی کو ختم کرنے کے معاہدے کے بعد ہو رہی ہے جس سے امید کی جا رہی ہے کہ یہ ایک خوشگوار ملاقات ہوگی۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کامیاب رہی۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔

پزشکیان سے ملاقات میں کئی ایشوز پر تبادلہ خیال

پی ایم مودی نے ایکس پر لکھا کہ 'ہم نے مستقبل کے شعبوں میں تعلقات کو گہرا کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔' پی ایم مودی اور پزشکیان کے درمیان یہ پہلی دو طرفہ ملاقات تھی۔ 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں سابق صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد پزشکیان نے جولائی میں ایران کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم مودی نے پزشکیان کو ایران کے 9ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے برکس خاندان میں ایران کا خیرمقدم بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چابہار بندرگاہ کے طویل مدتی معاہدے پر دستخط دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تعمیر نو اور وسطی ایشیا کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے اس کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیا کی صورت حال سمیت علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم مودی نے تنازع کے بڑھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ہندوستان کے موقف کا اعادہ کیا۔

پی ایم مودی نے عوامی کے جان و مال کے تحفظ اور تنازعات کو ختم کرنے میں سفارت کاری کے کردار پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف کثیرالجہتی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے صدر پزشکیان کو جلد ہی بھارت کے دورے کی دعوت دی۔ صدر پزشکیان نے دعوت قبول کر لی ہے۔ اس سے قبل، 30 جولائی کو روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے تہران میں منعقدہ پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایم مودی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کےلئے کازان پہنچ گئے، روسی صدر پوتین سے کی ملاقات

یکم جنوری 2024 کو برکس اتحاد میں چار نئے ارکان مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہوئے۔ یہ ہندوستان کی صدارت میں تھا کہ ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں شمولیت اختیار کی۔ آنجہانی ایرانی صدر رئیسی کے دور میں ہند-ایران شراکت داری کو مختلف شعبوں، خاص طور پر کنیکٹیویٹی میں نمایاں طور پر فروغ ملا۔

دونوں ممالک نے بنیادی ڈھانچے کے تعاون کو تیز کیا، خاص طور پر چابہار پراجیکٹ اور انٹرنیشنل نارتھ-ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) پر توجہ مرکوز کی۔ یہ 7,200 کلومیٹر طویل ملٹی موڈل تجارتی راہداری ہے جو ایران کی بندرگاہوں کے ذریعے روس کو بھارت سے جوڑتی ہے۔

رئیسی کی موت سے چند روز قبل 13 مئی کو بھارت اور ایران نے چابہار بندرگاہ کے آپریشن کے لیے 10 سالہ معاہدے پر دستخط کیے۔ اس سے پہلے، کازان پہنچنے کے فوراً بعد، پی ایم مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی۔

کازان: وزیر اعظم نریندر مودی نے برکس سربراہی اجلاس کے موقعے پر منگل کو روس کے شہر کازان میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران وزیراعظم مودی نے ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے چابہار بندرگاہ، غزہ کی صورت حال، افغانستان کی صورت حال اور دیگر کئی عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

پی ایم مودی کی جن پنگ سے ملاقات آج

برکس آج وزیر اعظم مودی اجلاس کے حاشیے پر چین کے صدر شی جنپنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔ بھارت اور چین کے بیچ اعلیٰ سطح کی یہ ملاقات مشرقی لداخ میں کشیدگی کو ختم کرنے کے معاہدے کے بعد ہو رہی ہے جس سے امید کی جا رہی ہے کہ یہ ایک خوشگوار ملاقات ہوگی۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کامیاب رہی۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔

پزشکیان سے ملاقات میں کئی ایشوز پر تبادلہ خیال

پی ایم مودی نے ایکس پر لکھا کہ 'ہم نے مستقبل کے شعبوں میں تعلقات کو گہرا کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔' پی ایم مودی اور پزشکیان کے درمیان یہ پہلی دو طرفہ ملاقات تھی۔ 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں سابق صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد پزشکیان نے جولائی میں ایران کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم مودی نے پزشکیان کو ایران کے 9ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے برکس خاندان میں ایران کا خیرمقدم بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چابہار بندرگاہ کے طویل مدتی معاہدے پر دستخط دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تعمیر نو اور وسطی ایشیا کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے اس کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیا کی صورت حال سمیت علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم مودی نے تنازع کے بڑھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ہندوستان کے موقف کا اعادہ کیا۔

پی ایم مودی نے عوامی کے جان و مال کے تحفظ اور تنازعات کو ختم کرنے میں سفارت کاری کے کردار پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف کثیرالجہتی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے صدر پزشکیان کو جلد ہی بھارت کے دورے کی دعوت دی۔ صدر پزشکیان نے دعوت قبول کر لی ہے۔ اس سے قبل، 30 جولائی کو روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے تہران میں منعقدہ پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایم مودی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کےلئے کازان پہنچ گئے، روسی صدر پوتین سے کی ملاقات

یکم جنوری 2024 کو برکس اتحاد میں چار نئے ارکان مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہوئے۔ یہ ہندوستان کی صدارت میں تھا کہ ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں شمولیت اختیار کی۔ آنجہانی ایرانی صدر رئیسی کے دور میں ہند-ایران شراکت داری کو مختلف شعبوں، خاص طور پر کنیکٹیویٹی میں نمایاں طور پر فروغ ملا۔

دونوں ممالک نے بنیادی ڈھانچے کے تعاون کو تیز کیا، خاص طور پر چابہار پراجیکٹ اور انٹرنیشنل نارتھ-ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) پر توجہ مرکوز کی۔ یہ 7,200 کلومیٹر طویل ملٹی موڈل تجارتی راہداری ہے جو ایران کی بندرگاہوں کے ذریعے روس کو بھارت سے جوڑتی ہے۔

رئیسی کی موت سے چند روز قبل 13 مئی کو بھارت اور ایران نے چابہار بندرگاہ کے آپریشن کے لیے 10 سالہ معاہدے پر دستخط کیے۔ اس سے پہلے، کازان پہنچنے کے فوراً بعد، پی ایم مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.