ریو ڈی جنیرو: برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے بدھ کے روز اسرائیل میں اپنے سفیر کو غزہ جنگ کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان کئی مہینوں کی کشیدگی کے بعد واپس بلا لیا۔ یہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کاروائی پر جنوبی امریکی ملک کی طرف سے تازہ ترین ردعمل ہے۔اس اقدام کا اعلان برازیل کے سرکاری گزٹ میں کیا گیا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس معاملے پر برازیل کی حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی باضابطہ پیغام موصول نہیں ہوا ہے۔ تاہم، میڈیا رپورٹس کے بعد برازیل کے چارج ڈی افیئرز کو جمعرات کو وزارت میں ملاقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ برازیل کے صدر لولا غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے اکثر ناقد رہے ہیں، انہوں نے اس سال کے شروع میں اسرائیلی جارحیت کا موازنہ ہولوکاسٹ سے کیا تھا۔ برازیل کا یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم اسرائیل میں برازیل کا سفارت خانہ اب بھی موجود ہے لیکن سفیر کے بغیر۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ اب اپنے آٹھویں مہینے میں ہے اور یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے جنوبی اسرائیل پر اچانک حملہ کردیا، جس میں تقریباً 1,200 شہری ہلاک اور 250 کے قریب کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی جارحیت میں ابھی تک کم از کم 36 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں