غزہ: فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں آٹھ بچوں سمیت کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے زیرانتظام حکومت کے تحت کام کرنے والے سول ڈیفنس نے کہا کہ غزہ شہر کے طفح محلے میں پیر کو دیر گئے ایک فضائی حملے میں تین بچے اور ان کی ماں ہلاک ہو گئے۔ محکمہ نے کہا کہ حملے کے بعد تین دیگر افراد لاپتہ ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، پیر کو دیر گئے ایک اور حملہ غزہ شہر کے مرکز میں ایک عمارت کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جس میں ایک بچہ، تین خواتین اور ایک مرد ہلاک ہوے ہیں۔
جنوبی غزہ میں منگل کی صبح ایک گھر پر ہونے والے حملے میں ایک پورا خاندان جاں بحق ہو گیا۔ اس میں ایک شخص، اس کے تین بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔ خان یونس کے ناصر اسپتال نے ان ہلاکتوں کی جانکاری دی۔
منگل کو صبح اسرائیل کا ایک اور فضائی حملہ خان یونس کے مغرب میں ایک گھر کو تباہ کر گیا۔ ناصر اسپتال کے مطابق، اس گھر میں ایک بچے سمیت کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ آن لائن شیئر کی گئی فوٹیج میں رہائشیوں کو ملبے کی کھدائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت سے غزہ میں 40,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج انفرادی حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتی ہے، جس میں اکثر خواتین اور بچے مارے جاتے ہیں۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی فضائی حملے میں 5 فلسطینی جاں بحق:
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ صیہونی فوج نے بغیر ثبوت فراہم کیے دعویٰ کیا ہے کہ، اس نے طولکرم شہر میں نور شمس پناہ گزین کیمپ میں عسکریت پسندوں کے زیر استعمال آپریشن روم کو نشانہ بنایا۔ نہ تو فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور نہ ہی فوج نے فوری طور پر ہلاک ہونے والوں کی شناخت کی ہے۔
یہ مغربی کنارے میں ہونے والا تازہ ترین تشدد ہے، جہاں اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک 640 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
اسرائیل غزہ میں انسانی ہمدردی کے زون کا رقبہ کم کر رہا ہے: اقوام متحدہ
اس ماہ اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے 16 احکامات نے غزہ کے باشندوں کو علاقے کے اور بھی چھوٹے علاقوں میں سمیٹ دیا ہے اور تازہ احکامات نے اقوام متحدہ کے انسانی امدادی آپریشنز کے مرکز کو بھی بند کر دیا ہے۔ تاہم، فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا اب بھی صحت کی دیکھ بھال اور دیگر امداد فراہم کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سینئر ڈپٹی فیلڈ ڈائریکٹر سیم روز نے کہا کہ انخلاء کے احکامات کے نتیجے میں، پہلے سے بے گھر ہونے والے کئی لاکھ فلسطینی دوبارہ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، اور اسرائیل کی طرف سے اعلان کردہ انسانی ہمدردی کے زون پوری غزہ کی پٹی کا تقریباً 11 فیصد رہ گیا ہے۔ غزہ سے ایک بریفنگ میں روز نے کہا کہ، یہ 11 فیصد زمین رہائش، خدمات اور زندگی گزارنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ اتوار کو اسرائیل کے انخلاء کے تازہ حکم نامے میں دیر البلاح میں اقوام متحدہ کا آپریشن سینٹر بھی شامل تھا، جسے مختصر نوٹس پر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ اس اہلکار نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اقوام متحدہ اسرائیل کے ساتھ تازہ ترین آرڈر اور انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کو بہتر بنانے کے لیے رابطے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراسنگ پوائنٹس پر رکاوٹوں کی وجہ سے ایک اندازے کے مطابق 10 لاکھ فلسطینیوں کو ہر ماہ وہ خوراک نہیں مل پا رہی جس کی انہیں اشد ضرورت ہے، 500 کی بجائے روزانہ صرف 100 ٹرک امداد کے ساتھ غزہ پہنچ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: