واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ ایران کے حملے کا جواب نہ دیں۔وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ بائیڈن اور نیتن یاہو نے فون پر اس وقت بات کی جب ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملہ کیا۔
اس کے علاوہ دو امریکی عہدیداروں نے ’این بی سی‘ کو بتایا کہ سینیر امریکی عہدیداروں میں ممکنہ اثرات کے بارے میں سوچے بغیر ایرانی حملے پر اسرائیلی ردعمل کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ العربیہ کے مطابق 3 ذرائع نے ’این بی سی‘ کو بتایا کہ بائیڈن نے نجی گفتگو میں اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ نیتن یاہو امریکہ کو ایک وسیع تر تنازعے میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ایران کے حملے کا جواب اتحادیوں کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگاری نے اتوار کو صبح کے وقت اعلان کیا کہ ایران نے اسرائیل کی جانب زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کو اسرائیل نے اسرائیلی سرحدوں سے باہر روک دیا ہے۔
ہاگاری نے اتوار کو علی الصبح ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے اسرائیل کی سرحدوں کے باہر 10 سے زیادہ کروز میزائلوں کو روکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ درجنوں ڈرونز کو بھی اسرائیل کی سرحدوں کے باہر تباہ کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ایرانی میزائل گرنے سے ایک اسرائیلی لڑکی زخمی ہوئی اسرائیلی فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچایا۔جب کہ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "تصادم ختم نہیں ہوا ہے اور اسرائیلی افواج اب بھی خطرات کا مقابلہ کر رہی ہیں"۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیلی جہاز پر قبضہ کیا، 17 ہندوستانی بھی جہاز میں سوار
دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے اپنی جنگی کابینہ کا اجلاس تل ابیب میں طلب کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے سیکیورٹی کابینہ اور جنگی کابینہ کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم سے بات چیت کی۔ وہیں دوسری جانب سے ایران نے امریکہ کو بھی انتباہ دیا کہ وہ اسرائیل ایران تنازع سے دور رہے۔