اسلام آباد: پاکستان میں عسکریت پسندی کا بڑا حملہ پیش آیا۔ ابتدائی جانکاری کے مطابق 38 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ پاکستان پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق شیعہ مسلمانوں کے مسافروں کو لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔
پچھلے کئی سالوں میں ہونے والے حملوں میں یہ حملہ سب سے سنگین قرار دیا جا رہا ہے۔ اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق مسافر پاراچنار سے پشاور جا رہے تھے۔ جس علاقے میں حملہ ہوا وہ کرم ضلع میں آتا ہے۔
ان علاقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے مختلف قبائل اور گروہوں کے درمیان تنازع چل رہا ہے۔ اس طرح کے حملے پہلے بھی ہو چکے ہیں اور کئی لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں رہنے والوں کا افغانستان کی سرحد سے گزرنا پڑتا ہے، اس لیے جب بھی یہاں کشیدگی بڑھتی ہے تو سرحد بند کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حملے کے بعد وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے فون پر رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔