ETV Bharat / international

غزہ کے اسکول پر فجر کی نماز کے دوران کیے گئے حملے کی دنیا بھر میں مذمت - Israeli Attack During Prayer

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 10, 2024, 5:53 PM IST

پناہ گزیں کیمپ میں تبدیل ہو چکے غزہ کے التابعین اسکول میں فجر کی نماز ادا کر رہے نمازیوں پر اسرائیل کے خوفناک فضائی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ مہلوکین میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کی اس درندگی کی سعودی عرب سمیت بیشتر عرب اور مسلم ممالک نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

غزہ کے اسکول پرحملہ
غزہ کے اسکول پرحملہ (Photo: AP)

غزہ: اسرائیل نے اپنی درندگی کی تمام حدود کو عبور کرتے ہوئے التابعین اسکول پر بمباری کر دی۔ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب یہاں پناہ لینے والے سینکڑوں افراد فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ حملے میں بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ نہ صرف عام شہریوں کے خلاف جان بوجھ کر کیا گیا بلکہ یہ لوگوں کے مذہبی رسومات کی خلاف ورزی ہے، کیونکہ وہ ایسی حالت مین تھے جسے مقدس وقت سمجھا جاتا ہے، دن کے اس ابتدائی اوقات میں نماز ادا کی جاتی ہے۔ اسرائیل کی اس نسل کشی کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔

غزہ کے اسکول پرحملہ
غزہ کے اسکول پرحملہ (Photo: AP)

نئے نازیوں کا قتل عام: حماس

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، "غزہ کی پٹی میں غزہ شہر کے وسط میں نئے نازیوں کے ہاتھوں ہونے والا قتل عام ایک ہولناک جرم ہے اور یہ جنگوں کی تاریخ میں جرائم اور قتل عام کے بے مثال سلسلے میں سنگین اضافے کی نمائندگی کرتا ہے"۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکول کو حماس کے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ حماس نے اس کے اس جواز کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ، "یہ شہریوں، اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنانے کے بہانے ہیں، یہ سب جھوٹے بہانے ہیں اور جھوٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے۔"

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم اپنے عرب اور اسلامی ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اس قتل عام کو روکنے اور ہمارے عوام اور بے دفاع شہریوں کے خلاف بڑھتی ہوئی صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدام کریں۔"

غزہ کے اسکول پرحملہ
غزہ کے اسکول پرحملہ (Photo: AP)

اسرائیلی دہشت گردی اور جرائم کی انتہا: الفتح

فلسطینی نیشنل لبریشن موومنٹ، الفتح نے غزہ شہر میں اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "گھناؤنا خونی قتل عام" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ "دہشت گردی اور جرائم کی انتہا" کی نمائندگی کرتا ہے۔

الفتح نے ایک بیان میں کہا کہ، "ان قتل عام کا ارتکاب کسی شک کے سائے سے باہر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اس کی اجتماعی قتل عام کی پالیسی کے ذریعے ہمارے لوگوں کو ختم کرنے کی کوششیں ہیں"۔

الفتح نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور فلسطینیوں کے خلاف منظم جنگ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی: سعودی عرب

سعودی عرب نے غزہ شہر کے التابعین اسکول پر اسرائیلی فوجی حملے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ ایک بیان میں، ملک کی وزارت خارجہ نے سخت ترین الفاظ میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے انکلیو میں عام قتل عام کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ غزہ، بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایک بے مثال انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔

ایران نے مسلم ممالک کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی:

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے غزہ شہر میں اسکول سے پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے مقام پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں اس حملے کو نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مثال قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بین الاقوامی قوانین یا اخلاقی اصولوں کا پابند نہیں ہے۔ کنانی نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ مسلم ممالک کے لیے فلسطینی قوم کی عملی اور مضبوطی سے حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں اسرائیل کے جرائم کو روکنے کی اپیل کی۔ ایران نے غزہ کی صورتحال کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔

اسکول پر بمباری بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے: اردن

اردن کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ شہر میں اسکول کے احاطے پر اسرائیل کا حملہ تمام انسانی اقدار کے خلاف ہے۔ اردن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور اسے بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے اور غزہ کے خلاف اس کی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک فیصلہ کن بین الاقوامی موقف کی کمی ہے جس کے نتائج بے مثال ہلاکتیں، اموات اور انسانی تباہی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ، اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیلی حکومت دوبارہ مذاکرات کی کوششوں کو روکنے اور انہیں ملتوی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسرائیل کی جنگ ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے: مصر

مصر کی وزارت خارجہ نے غزہ شہر کے التابعین اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے اس حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جنگ کو ختم کرنے کی کوئی سیاسی خواہش نہیں ہے۔ وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ جب بھی جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھتا ہے تو وہ غیر مسلح شہریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: اسرائیل نے اپنی درندگی کی تمام حدود کو عبور کرتے ہوئے التابعین اسکول پر بمباری کر دی۔ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب یہاں پناہ لینے والے سینکڑوں افراد فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ حملے میں بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ نہ صرف عام شہریوں کے خلاف جان بوجھ کر کیا گیا بلکہ یہ لوگوں کے مذہبی رسومات کی خلاف ورزی ہے، کیونکہ وہ ایسی حالت مین تھے جسے مقدس وقت سمجھا جاتا ہے، دن کے اس ابتدائی اوقات میں نماز ادا کی جاتی ہے۔ اسرائیل کی اس نسل کشی کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔

غزہ کے اسکول پرحملہ
غزہ کے اسکول پرحملہ (Photo: AP)

نئے نازیوں کا قتل عام: حماس

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، "غزہ کی پٹی میں غزہ شہر کے وسط میں نئے نازیوں کے ہاتھوں ہونے والا قتل عام ایک ہولناک جرم ہے اور یہ جنگوں کی تاریخ میں جرائم اور قتل عام کے بے مثال سلسلے میں سنگین اضافے کی نمائندگی کرتا ہے"۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکول کو حماس کے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ حماس نے اس کے اس جواز کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ، "یہ شہریوں، اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنانے کے بہانے ہیں، یہ سب جھوٹے بہانے ہیں اور جھوٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے۔"

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم اپنے عرب اور اسلامی ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اس قتل عام کو روکنے اور ہمارے عوام اور بے دفاع شہریوں کے خلاف بڑھتی ہوئی صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدام کریں۔"

غزہ کے اسکول پرحملہ
غزہ کے اسکول پرحملہ (Photo: AP)

اسرائیلی دہشت گردی اور جرائم کی انتہا: الفتح

فلسطینی نیشنل لبریشن موومنٹ، الفتح نے غزہ شہر میں اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "گھناؤنا خونی قتل عام" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ "دہشت گردی اور جرائم کی انتہا" کی نمائندگی کرتا ہے۔

الفتح نے ایک بیان میں کہا کہ، "ان قتل عام کا ارتکاب کسی شک کے سائے سے باہر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اس کی اجتماعی قتل عام کی پالیسی کے ذریعے ہمارے لوگوں کو ختم کرنے کی کوششیں ہیں"۔

الفتح نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور فلسطینیوں کے خلاف منظم جنگ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی: سعودی عرب

سعودی عرب نے غزہ شہر کے التابعین اسکول پر اسرائیلی فوجی حملے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ ایک بیان میں، ملک کی وزارت خارجہ نے سخت ترین الفاظ میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے انکلیو میں عام قتل عام کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ غزہ، بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایک بے مثال انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔

ایران نے مسلم ممالک کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی:

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے غزہ شہر میں اسکول سے پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے مقام پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں اس حملے کو نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مثال قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بین الاقوامی قوانین یا اخلاقی اصولوں کا پابند نہیں ہے۔ کنانی نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ مسلم ممالک کے لیے فلسطینی قوم کی عملی اور مضبوطی سے حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں اسرائیل کے جرائم کو روکنے کی اپیل کی۔ ایران نے غزہ کی صورتحال کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔

اسکول پر بمباری بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے: اردن

اردن کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ شہر میں اسکول کے احاطے پر اسرائیل کا حملہ تمام انسانی اقدار کے خلاف ہے۔ اردن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور اسے بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے اور غزہ کے خلاف اس کی جارحیت کو روکنے کے لیے ایک فیصلہ کن بین الاقوامی موقف کی کمی ہے جس کے نتائج بے مثال ہلاکتیں، اموات اور انسانی تباہی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ، اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیلی حکومت دوبارہ مذاکرات کی کوششوں کو روکنے اور انہیں ملتوی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسرائیل کی جنگ ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے: مصر

مصر کی وزارت خارجہ نے غزہ شہر کے التابعین اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے اس حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جنگ کو ختم کرنے کی کوئی سیاسی خواہش نہیں ہے۔ وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ جب بھی جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھتا ہے تو وہ غیر مسلح شہریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.