ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں مظاہرین نے عوامی لیگ کے رہنما شاہین چکلدار کے ہوٹل کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہوگئے۔ بنگلہ دیش کے دی ڈیلی اسٹار کے مطابق فائر حکام نے بتایا کہ انہیں کل شام 4 بج کر 5 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملی اور آج صبح 5 بج کر 45 منٹ پر آگ پر قابو پالیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق مشتعل ہجوم نے عوامی لیگ کے لیڈر جیسور شہر کے جنرل سیکرٹری کے جیسور میں واقع زبیر انٹرنیشنل ہوٹل کو آگ لگا دی۔
رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ ہوٹل میں آتشزدگی کی اطلاع کل 4 بجے ملی اور فائر حکام 12 گھنٹے بعد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے، اس دوران بیشتر افراد کی موت دم گھٹنے سے ہوئی اور ان کی لاشیں ہوٹل کی مختلف منزلوں سے ملیں۔ فائر حکام ہجوم کی مزاحمت کی وجہ سے کافی دیر تک آگ بجھانے کا کام شروع نہیں کرسکے۔
فائر سروس کے حکام نے بتایا کہ لاشیں مختلف منزلوں پر پڑی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین میں سے کئی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔ فائر حکام کا کہنا تھا کہ وہ کافی دیر تک آگ بجھانے کے لیے آپریشن شروع نہیں کر سکے کیونکہ انھیں ہجوم کی جانب سے رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ بنگلادیش میں ایک ماہ سے جاری مظاہروں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پیر کو مشتعل مظاہرین ڈھاکہ میں وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ میں بھی داخل ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خالق شیخ مجیب کا مجسمہ بھی توڑ دیا۔ یہی نہیں مشتعل ہجوم نے بنگلہ دیش کے وزیرداخلہ کی رہائش گاہ میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ دینے کے بعد کئی عوامی لیگ کے رہنماؤں کے گھروں پر مشتعل مظاہرین نے حملے کیے۔
شیخ حسینہ فی الحال ہندوستان میں ہیں۔ بنگلہ دیش میں اب عبوری حکومت تشکیل دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ طلبا تحریک کے رہنماؤں نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو نئی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر مقرر کرنے کا فوج سے مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹر محمد یونس اس بات کے لیے تیار بھی ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: