ETV Bharat / international

آخر جاپان میں 90 لاکھ گھر ویران کیوں ہوگئے؟ - vacant houses in Japan

جاپان میں گھٹتی ہوئی آبادی کی وجہ خالی اور ویران مکانوں کی تعداد 90 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ ان خالی گھروں کی تعداد نیویارک شہر کی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔

vacant houses in Japan
جاپان میں 90 لاکھ گھر ویران (Canva)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 10, 2024, 7:52 PM IST

حیدرآباد: جاپان میں خالی مکانوں کی تعداد بڑھ کر 90 لاکھ ہو گئی ہے جو کہ نیویارک شہر میں رہنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خالی گھروں میں اس قدر نمایاں اضافے کی وجہ جاپان کی کم ہوتی ہوئی آبادی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ اور مواصلات کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں تمام رہائشی جائیدادوں میں سے 14 فیصد خالی ہیں۔

ایسے خالی مکانوں کو جاپان میں "اکیہ" کہا جاتا ہے اور یہ جاپان کے دیہی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن اب ایسے گھر ٹوکیو اور کیوٹو جیسے بڑے جاپانی شہروں میں بھی پائے جانے لگے ہیں۔ یہ جاپان کی آبادی میں کمی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

چیبا میں کانڈا یونیورسٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے لیکچرر جیفری ہال نے سی این این کو بتایا کہ یہ واقعی بہت زیادہ مکانات بنانے کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ آبادی کی کمی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

خاص طور پر جاپان کو گھٹتی ہوئی آبادی اور کم شرح پیدائش کا بھی سامنا ہے۔ لاوارث گھروں میں عارضی طور پر خالی کی گئی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔ جب کہ ان کے مالکان بیرون ملک کام کرتے ہیں اور ان کے گھر دیگر وجوہات کی بنا پر خالی رہ گئے ہیں۔

جاپان میں پیدائش کی کم شرح کی وجہ سے بہت سے اکیہ مالکان کے پاس اپنے گھر والوں کو منتقل کرنے کے لیے کوئی وارث نہیں ہے۔ بعض اوقات اکیہ نوجوان نسلوں کو وراثت میں ملتی ہے لیکن وہ شہروں میں منتقل ہو گئے ہیں اور اب وہ دیہی علاقوں میں واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔

حیدرآباد: جاپان میں خالی مکانوں کی تعداد بڑھ کر 90 لاکھ ہو گئی ہے جو کہ نیویارک شہر میں رہنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خالی گھروں میں اس قدر نمایاں اضافے کی وجہ جاپان کی کم ہوتی ہوئی آبادی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ اور مواصلات کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں تمام رہائشی جائیدادوں میں سے 14 فیصد خالی ہیں۔

ایسے خالی مکانوں کو جاپان میں "اکیہ" کہا جاتا ہے اور یہ جاپان کے دیہی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن اب ایسے گھر ٹوکیو اور کیوٹو جیسے بڑے جاپانی شہروں میں بھی پائے جانے لگے ہیں۔ یہ جاپان کی آبادی میں کمی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

چیبا میں کانڈا یونیورسٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے لیکچرر جیفری ہال نے سی این این کو بتایا کہ یہ واقعی بہت زیادہ مکانات بنانے کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ آبادی کی کمی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

خاص طور پر جاپان کو گھٹتی ہوئی آبادی اور کم شرح پیدائش کا بھی سامنا ہے۔ لاوارث گھروں میں عارضی طور پر خالی کی گئی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔ جب کہ ان کے مالکان بیرون ملک کام کرتے ہیں اور ان کے گھر دیگر وجوہات کی بنا پر خالی رہ گئے ہیں۔

جاپان میں پیدائش کی کم شرح کی وجہ سے بہت سے اکیہ مالکان کے پاس اپنے گھر والوں کو منتقل کرنے کے لیے کوئی وارث نہیں ہے۔ بعض اوقات اکیہ نوجوان نسلوں کو وراثت میں ملتی ہے لیکن وہ شہروں میں منتقل ہو گئے ہیں اور اب وہ دیہی علاقوں میں واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.