برسلز: یورپی یونین (ای یو) کے 26 رکن ممالک نے غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار ہوسکے۔ یہ اطلاع یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے پیر کے روز دی۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ہنگری کو چھوڑ کر یورپی یونین کے تمام ممالک نے اسرائیل کو غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شہر میں موجود 15 لاکھ پناہ گزینوں کا بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔
آئرش وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے اجلاس سے قبل کہا کہ رفح پر حملہ تباہ کن اور غیر مناسب ہوگا۔ رفح شہر پر حملہ کرنے کے اسرائیل کے مبینہ منصو بے کے بعد بین الاقوامی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجی ہے۔ متعدد ممالک نے اسرائیل سے تحمل سے کام لینے یا آپریشن کو منسوخ کرنے پر زور دیا ہے۔
چار ماہ کی اسرائیلی بمباری کے بعد جنوب کی طرف بے گھر ہونے والے دس لاکھ سے زیادہ لوگ مصر کے ساتھ ساحلی پٹی کی سرحد پر واقع رفح اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں جمع ہیں۔ نتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ حماس کی چار بٹالین رفح میں موجود ہیں اور اسرائیل وہاں تعینات رہتے ہوئے تحریک کے عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کا ہدف حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام شہریوں کو جنگی زون سے نکالنے کی وہ پوری کوشش کر رہا ہے۔ واضح رہے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی سے روکنے کے لیے اسرائیل کا جنگ کے آغاز سے سب سے مضبوط اتحادی امریکہ، سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- امریکہ نے اقوام متحدہ میں غزہ میں ’عارضی جنگ بندی‘ کی قرارداد پیش کی
- سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ مصر غزہ کی پٹی کے قریب ایک دیوار تعمیر کر رہا ہے
- رفح سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی میں حصہ نہیں لیں گے:اقوام متحدہ
- غزہ کے کئی علاقوں اور اسپتالوں پر اسرائیل کے جان لیوا حملے، اب رفح سے بھی بھاگ رہے ہیں لوگ
- رفح پر اسرائیلی حملے کے خطرے کے درمیان عرب گروپ اور اقوام متحدہ نے کیا خبردار
- رفح سے متعلق جنوبی افریقہ کی درخواست عالمی عدالت سے مسترد، اسرائیل کو سابقہ حکم پر عمل کرنے کی ہدایت
- یورپی یونین نے غزہ کے شہر رفح پر حملے کے اسرائیلی منصوبے پر تشویش ظاہر کی