رملہ: مغربی کنارے میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے دوران فائرنگ میں دو فلسطینی افراد جاں بحق اور ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہو گیا۔ یہ اطلاع فلسطینی اور اسرائیلی افسران نے دی۔ فلسطینی وزارت صحت نے جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 19 سالہ نبیل عامر اور 36 سالہ محمد العوفی کے طور پر کی ہے جنہیں طولکرم کیمپ میں اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار دی تھی۔ وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے العوفی کی لاش کو قبضے میں لے لیا ہے۔
فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے کیمپ میں گھس کر اسے گھیرلیا جس کے نتیجے میں مقامی نوجوانوں سے جھڑپیں ہوئیں۔ اسرائیلی پبلک ریڈیو نے بتایا کہ فوج، پولیس اور شن بیٹ سیکیورٹی سروسز کی جانب سے کیے گئے حملے میں طولکرم میں ایک سینئر عسکریت پسند اور حماس کے ایک سینیئر اہلکار کے ساتھ ساتھ تین دیگر مشتبہ افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
ریڈیو کے مطابق پولیس نے شن بیٹ خفیہ معلومات پر کارروائی کرتے ہوئے العوفی کو ہلاک کر دیا، جو اسرائیلی فریق کے مطابق طولکرم میں مطلوب شخص تھا اور اسرائیلی فورسز اور آباد کاروں پر فائرنگ کے حملوں میں ملوث تھا۔ اسرائیلی ریڈیو نے کہا کہ اس پر طولکرم کے رہائشیوں کے قتل کا بھی شبہ ہے۔
ریڈیو نے کہا کہ العوفی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد مارا گیا اور اس کے پاس سے ہتھیار برآمد ہوئے۔ اس نے کہا کہ ایک اور بندوق بردار بھی مارا گیا اور تیسرا زخمی ہوا۔ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق گولی لگنے سے ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہوا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 29 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں اب تک ہونے والی فلسطینی ہلاکتوں سے متعلق اعدادو شمار جاری کیے ہیں۔ جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوجی حملوں کے باعث خان یونس کے سب سے بڑے ہسپتال النصر میں مکمل طور پر طبی خدمات مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ کا امکان
- فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں ہوگی: حماس
- غزہ جنگ میں کامیابی ملنے کے اسرائیل کے بیشتر دعوے جھوٹ پر مبنی
اسرائیلی فوج کی اس مسلسل سفاکیت کی وجہ سے ہی جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ دائر کیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ پر 20 فروری کو ووٹنگ ہوگی۔
یو این آئی مشمولات