حیدرآباد (نیوز ڈیسک): عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں ایم پاکس بیماری کے ایک نئے وائرس کا پتہ چلا ہے جو بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے عالمی طبی ایمرجنسی (PHEIC) کا اعلان کر دیا ہے، جو اس عالمی ادارے کی اعلیٰ ترین سطح کا الرٹ ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے بدھ کو کہا کہ ایم پی اوکس کے کیسز 13 افریقی ملکوں میں پائے گئے ہیں اور اس کی نئی قسم (variant) بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ دو برسوں میں یہ دوسری بار ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس بیماری کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔
LIVE: Media briefing with @DrTedros on outcome of the #mpox Emergency Committee meeting https://t.co/oghcXCgqcl
— World Health Organization (WHO) (@WHO) August 14, 2024
ایم پاکس کی یہ نئی قسم افریقی ملک کانگو میں وائرل انفیکشن کے پھیلنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ تازہ صورت حال یہ ہے کہ کانگو کے پڑوسی ممالک میں پھیل چکا ہے۔ یہ قابو سے باہر ہے اور سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "آج ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی کمیٹی نے اس سلسلے میں ایک اہم میٹنگ میں ایم پاکس کی نئی قسم کے تیزی سے پھیلاؤ کو عالمی طبی ایمرجنسی قرار دینے کا مشور دیا۔'' میں نے اس مشورے کو قبول کر لیا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے تئیں ہم سب کو تشویش ہونی چاہیے،"
The emergence of a new clade of #mpox, its rapid spread in eastern #DRC, and the reporting of cases in several neighbouring countries are very worrying.
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) August 14, 2024
On top of outbreaks of other mpox clades in DRC and other countries in Africa, it’s clear that a coordinated international… pic.twitter.com/u2DSV6fitj
ٹیڈروس نے مزید کہا کہ "ڈبلیو ایچ او آنے والے دنوں اور ہفتوں میں عالمی ردعمل کو مربوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ عالمی ادارہ متاثرہ ممالک میں سے ہر ایک کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے تاکہ اس کے پھیلاؤ اور انفیکشن کو روکا جا سکے، متاثرہ افراد کا علاج کیا جا سکے اور جانیں بچائی جا سکیں۔"
🚨WHO Director-General @DrTedros has determined that the upsurge of #mpox in the Democratic Republic of the Congo (#DRC) & a growing number of countries in Africa constitutes a public health emergency of international concern (PHEIC) under the International Health Regulations… https://t.co/xIq0LwWfjW
— World Health Organization (WHO) (@WHO) August 14, 2024
بھارت میں بھی پہنچی یہ بیماری
اس سے قبل منگل کو ڈبلیو ایچ او کہا کہ بھارت اس سال 30 جون تک ایم پاکس کے 27 کیسز درج ہوئے ہیں۔ تاحال جولائی اور اگست کے کیسز کی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ ایم پاکس مونکی پاکس کا اختصار ہے۔ مونکی پوکس کا وائرس ڈنمارک میں بندروں پر تحقیق کے دوران دریافت ہوا تھا اور اس وائرس کا پہلا انسانی کیس افریقی ملک کانگو سامنے آیا تھا جس کا شکار ایک نو ماہ کا لڑکا تھا۔ دنیا بھر میں چیچک کے خاتمے اور چیچک کے ویکسینیشن کے رک جانے کے بعد ایم پاکس افریقی ملکوں میں پھیلتا رہا ہے مگر اس وقت یہ وائرس عالمی وبا کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ایم پاکس بیماری کیا ہے اور اس کی علامات کیا ہیں؟