حیدرآباد: جسم کے تمام اعضاء میں دماغ کو کلیدی اہمیت اور امتیازی مقام حاصل ہے۔ یوں سمجھیے جیسے کمپیوٹر میں سی پی یو اور لیپ ٹاپ اور موبائل میں پروسیسر کو جو درجہ حاصل ہے وہی یا اس سے زیادہ اہمیت ہمارے جسم میں دماغ کی ہے۔ سی پی یو اور پروسیسر کی طرح ہی ہمارا دماغ ہمارے جسم کے سبھی اعضاء کو نہ صرف کنٹرول کرتا ہے بلکہ تمام قسم کے افعال و حرکات کے لیے کمانڈ بھی وہی جاری کرتا ہے۔
یہ ہمارا دماغ ہی ہے جس کی سمجھ بوجھ کی بنیاد پر دنیا اور سماج میں ہمارا مقام و مرتبہ اور ہماری قدر و منزلت طے ہوتی ہے۔ دماغ کی اس کلیدی اہمیت کے پیش نظر اس کی صحت اور بہتری کی فکر کرنا بھی ہمارے لیے ضروری ہے۔ اس مضمون کے ذریعہ ہم سمجھیں گے کہ ذہنی صلاحیت کو بڑھانے اور دماغ کو تیز کرنے کا سب سے آسان طریقہ کیا ہے۔
ایک نئی تحیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ دماغ کو تیز کرنے اور اسے فعال رکھنے کے لیے اگر ہم مستقل بنیاد پر کچھ خاص سرگرمیاں انجام دیتے ہیں تو اس سے اچھا نتیجہ حاصل کر سکتے ہیں۔
- چند منٹ کی سرگرمی
ذہنی صحت کو بہتر کرنے کے موضوع پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ کچھ منٹ کی سرگرمی آپ کو پہلے سے زیادہ سمجھدار، ہوشیار بنا سکتی ہے، نیز اس سرگرمی کی مدد سے آپ کسی کام پر توجہ مرکوز کرنے میں بھی بہتری محسوس کریں گے۔
- دو منٹ کی یہ مخصوص ورزش کریں
اس ریسرچ کے مطابق دماغ کو تیز کرنے کے لیے ہمیں روزانہ کم سے کم دو منٹ کی ورزش کرنی ہوگی۔ اس سے طلباء اور زیر ملازمت لوگوں کو بھی واضح فرق اور فائدہ محسوس ہوگا۔
جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہوئی اس تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ معمولی سی جسمانی سرگرمی کی مدد سے تنظیم، ترجیح اور منصوبہ بندی کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے آپ کو ایسی ورزشن کرنی ہوگی جسے کرتے وقت آپ کسی سے بات چیت بھی کر سکیں جیسے تیرنا، سائیکل چلانا اور تیز دوڑنا وغیرہ۔ دھیان رہے کہ یہ ورزش آپ کو روزانہ کرنی ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ جاگنگ کرنا اور سیڑھیاں وغیرہ جیسی مشقیں اس کے لیے کارگر نہیں ہیں۔ دماغی صحت کے لیے ضروری ہے کہ درمیانہ درجے کی ورزش کریں۔ نہ تو بہت بھاری وزن اٹھانے جیسی کوئی ایسی مشق کریں جس دوران آپ کوئی بات چیت نہیں کر سکتے اور نہ ہی ایسی ہلکی نوعیت کی ورزش کریں جس سے آپ کی بات چیت پر کوئی فرق ہی نہ پڑے۔ ان دونوں نوعیت کی ورزش سے آپ کی دماغی صحت کو کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچے گا۔
- ورزش نہ کرنے والے ہو جائیں خبردار
وہیں کسی بھی نوعیت کی ورزش نہ کرنے والوں کو الرٹ ہوجانا چاہیے۔ اس تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بالکل بھی ورزش نہ کرنے والوں کی ذہنی صلاحیتوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ جو افراد معمولی سی بھی ورزش یا سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے، ان کی یادداشت میں 1 سے 2 فیصد تک کمی آ جاتی ہے۔
اگر آپ خود کو مزید سمجھدار اور تیز دماغ والا بنانا چاہتے ہیں تو یومیہ کم سے کم 6 منٹ یا اس سے زیادہ ورزش کریں۔ اس سے نہ صرف آپ کا دماغ تیز ہوگا بلکہ جسمانی صحت بھی بہتر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کے بعد موٹاپا کیوں بڑھ جاتا ہے؟
زیادہ نمک آپ کے لیے جان لیوا، جانیے کتنا کھائیں؟ - EXCESSIVE SALT INTAKE