بیدر: کرناٹک کے بیدر ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر گریش بدولے نے کہا کہ ضلع میں جذام (کوڑھ کی بیماری) کا پتہ لگانے کی مہم 29 جولائی سے 14 اگست 2024 تک جاری رہے گی۔ ڈاکٹر گریش بدولے بیدر ضلع کے پنچایت آفس ہال میں جذام کے خاتمے سے متعلق ضلعی سطح کی رابطہ کمیٹی کے نفاذ اور نگرانی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جذام ایک متعدی بیماری ہے، یہ بیماری مائکوبیکٹیریم (Mycobacterium) لیپری نامی جراثیم سے ہوتی ہے جو کہ متاثرہ شخص کو چھینکنے اور کھانسنے پر نکلتی ہے۔ ڈاکٹر گریش بدولے نے کہا کہ اس سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس بات کو چھپائے بغیر اپنے قریب واقع بنیادی مرکز صحت کے ڈاکٹروں سے مشورہ کریں۔ ابتدائی مرحلے میں ہی اس کا پتہ لگایا جاسکتا ہے اور متعدد ادویات سے مکمل طور پر ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ یہ اعصابی اور جلد کی بیماری ہے، جذام کی وجہ سے ہونے والی معذوری کے بارے میں محلے کے لوگوں کو مناسب معلومات دینا، ضروری علاج کرواتے ہوئے بلا تفریق عزت کے ساتھ علاج کرنا، مریض کی صحتیابی میں مدد کرنا، معاشرے میں اس مرض کے بارے میں مناسب آگاہی دینا۔ ابتدائی مرحلے میں بیماری کا پتہ لگانا اور ملٹی ڈرگ علاج کروانا نہ صرف اس بیماری کا مکمل علاج کر سکتا ہے بلکہ مستقبل میں ہونے والی معذوری کو بھی روک سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر معاشرے میں ہم سب مل کر اس سمت میں کام کریں تو یقینی طور پر اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سے جذام کا مکلمل طور پر خاتمہ کیا جا سکتا ہے اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ 29 جولائی سے 14 اگست 2024 تک، بیدر ضلع کی تمام گاؤں پنچایتوں اور میونسپلٹیوں کے صدر کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہیے تاکہ جذام کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور گاؤں میں کینوسنگ کے ذریعے لوگوں میں بیداری پھیلائی جائے۔
عوام کو معاشرے میں پائے جانے والے بدنما داغ اور جذام سے متعلق معلومات کے ساتھ ساتھ اس کی تحقیقات کرنے والے عملے کے تعاون سے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں مزید بیداری پیدا کرنے کے لیے ضلع تعلقہ اورگاؤں کی سطح پر معلومات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) پروگرام کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔
اس میٹنگ میں ڈاکٹر گیندر، ضلع جذام کے خاتمے کے افسر ڈاکٹر کرن پاٹل، ڈاکٹر انیل چنتامنی، ڈاکٹر راج شیکھر پاٹل، ڈاکٹر دلیپ ڈونگرے اور مختلف محکموں کے افسران بشمول تعلقہ صحت کے افسران خواتین و اطفال محکمہ، سٹی کونسل، محکمہ تعلیم کے افسران موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: