ETV Bharat / health

کنٹراسیپٹیو پیلز ہر ایک کے لیے محفوظ نہیں: ڈاکٹر صباحت

ماہر نسواں ڈاکٹر صباحت رسول اور ای وی ایف ایکسپرٹ نے غیرارادی حمل روکنے کے لیے اورل کنٹراسیپٹیو پلز کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

کنٹراسیپٹیو پیلز ہر ایک کے لیے محفوظ نہیں : ڈاکٹر صباحت
کنٹراسیپٹیو پیلز پر ڈاکٹر صباحت سے خصوصی گفتگو (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

کنٹراسیپٹیو پیلز کے موضوع پر ڈاکٹر صباحت سے خصوصی بات چیت (ETV BHARAT)

سرینگر: ماہر نسواں ڈاکٹر اور ای وی ایف ایکسپرٹ ڈاکٹر صباحت رسول کا کہنا ہے کہ غیر ارادی حمل روکنے کیلئے اورل کنٹراسیپٹیو پلز(Oral contraceptive pills) کا استعمال کافی حد تک محفوظ تو ہیں لیکن ایسی خواتین جو کہ موٹاپے ،ہائی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر وغیرہ کی شکار ہوں انہیں کنٹراسیپٹیو پیلز لینے سے پرہیز کرنا چائیے۔کیونکہ یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔



ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر صباحت رسول نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراسیپٹیو گولیوں کا استعمال مانع حمل کے لیے ایک محفوظ طریقہ کار ہے اور یہ طریقہ کار دیگر احتیاطی تدابیر سے کافی موثر ہے۔لیکن یہ سبھی خواتین استعمال میں نہیں لاسکتی ہیں۔ایسی خواتین جن خواتین کو بلڈ شوگر ہے یابلڈ شوگر بے قابو ہوجاتا ہے یا جن کا خون جم جانے کا خطرہ رہتا ہے انہیں ان گولیوں کا استعمال کبھی بھی نہیں کرنا چائیے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان پیلز کے متواتر استمعال سے جسم میں مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ نہ صرف اس سے ماہواری متاثر ہو سکتی ہے بلکہ بریسٹ کینسر اور سرطان کے دیگر اقسام بھی کنٹراسیپٹیو پلز کے مسلسل لینے سے منسلک پائے گئے ہیں۔ایسے میں کافی دیر تک ان پیلز کا استمعال ازخود نہیں بلکہ باضابط طور پر ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئیے ۔البتہ ان صحت مند خواتین کے لیے یہ پلز موثر اور محفوظ ہیں جو کہ بچوں کے درمیان وقفہ رکھنے کی خواہش مند ہوں۔

بات چیت کے دوران ڈاکٹر صباحت نے کہا کہ کنٹراسیپٹیو پلز سے قوت افزائشی یعنی فٹلیٹی پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر ہائی ڈوز گولیوں کا استمعال کیا جائے تو اسے ماہواری ضرور متاثر ہو سکتی ہے۔ لیکن قوت افزائش میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کئی وجوہات کی بنا پر یہاں شادیاں اب تاخیر یا بڑی عمر میں ہوتی ہیں ۔اس صورت میں ان پیلز کا استمعال کرنا بہتر نہیں ہے کیونکہ بڑی عمر ہونے کی وجہ سے مذکورہ خواتین میں پہلے ہی انڈے کم ہوتے ہیں ایسے میں اگر وہ حمل روکنے کے لیے کنٹراسیپٹیو پیلز یا دیگر طریقہ کار کو استمعال لاتی ہیں۔ تو انہیں مستقبل میں حاملہ ہونے میں پریشان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈاکٹر صباحت رسول کہتی ہیں کہ غیر ارادی حمل روکنے کے علاوہ کنٹراسیپٹیو پیلز خواتین کی کئی بیماریوں میں موثر دوا کا کام بھی کرتی ہیں۔ ماہر ڈاکٹرکنٹراسیپٹیو پلز ان خواتین کو استمعال کرنے کی تجویزدی دیتے ہیں جو کہ ماہواری ایام کے دوران زیادہ درد محسوس کرتی ہیں۔ جن میں مہاسے یا بال زیادہ اگتے ہیں یا بچہ دانی کے مسائل سے دوچار ہیں۔

مزید پڑھیں: نئے آئیڈیاز اور اچھی یادداشت کے لیے یہ کام آپ بھی کر سکتے ہیں، ماہرین کے مطابق پانچ سے دس منٹ کافی

انہوں نے مزید کہا کہ کنٹراسیپٹیو پیلز کے کئ مثبت پہلو بھی ہیں۔ اس سے حمل روکا جا سکتا ہے۔جس سے اسقاط حمل کرانے سے مریضہ بچ جاتی ہے اور اسقاط حمل کے اپنے مضر اثرات ہیں۔ابارشن اسقاط حمل سے نہ صرف قوت افزائش پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے بلکہ یہ عمل کبھی کبھی جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

کنٹراسیپٹیو پیلز کے موضوع پر ڈاکٹر صباحت سے خصوصی بات چیت (ETV BHARAT)

سرینگر: ماہر نسواں ڈاکٹر اور ای وی ایف ایکسپرٹ ڈاکٹر صباحت رسول کا کہنا ہے کہ غیر ارادی حمل روکنے کیلئے اورل کنٹراسیپٹیو پلز(Oral contraceptive pills) کا استعمال کافی حد تک محفوظ تو ہیں لیکن ایسی خواتین جو کہ موٹاپے ،ہائی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر وغیرہ کی شکار ہوں انہیں کنٹراسیپٹیو پیلز لینے سے پرہیز کرنا چائیے۔کیونکہ یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔



ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر صباحت رسول نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراسیپٹیو گولیوں کا استعمال مانع حمل کے لیے ایک محفوظ طریقہ کار ہے اور یہ طریقہ کار دیگر احتیاطی تدابیر سے کافی موثر ہے۔لیکن یہ سبھی خواتین استعمال میں نہیں لاسکتی ہیں۔ایسی خواتین جن خواتین کو بلڈ شوگر ہے یابلڈ شوگر بے قابو ہوجاتا ہے یا جن کا خون جم جانے کا خطرہ رہتا ہے انہیں ان گولیوں کا استعمال کبھی بھی نہیں کرنا چائیے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان پیلز کے متواتر استمعال سے جسم میں مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ نہ صرف اس سے ماہواری متاثر ہو سکتی ہے بلکہ بریسٹ کینسر اور سرطان کے دیگر اقسام بھی کنٹراسیپٹیو پلز کے مسلسل لینے سے منسلک پائے گئے ہیں۔ایسے میں کافی دیر تک ان پیلز کا استمعال ازخود نہیں بلکہ باضابط طور پر ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئیے ۔البتہ ان صحت مند خواتین کے لیے یہ پلز موثر اور محفوظ ہیں جو کہ بچوں کے درمیان وقفہ رکھنے کی خواہش مند ہوں۔

بات چیت کے دوران ڈاکٹر صباحت نے کہا کہ کنٹراسیپٹیو پلز سے قوت افزائشی یعنی فٹلیٹی پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر ہائی ڈوز گولیوں کا استمعال کیا جائے تو اسے ماہواری ضرور متاثر ہو سکتی ہے۔ لیکن قوت افزائش میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کئی وجوہات کی بنا پر یہاں شادیاں اب تاخیر یا بڑی عمر میں ہوتی ہیں ۔اس صورت میں ان پیلز کا استمعال کرنا بہتر نہیں ہے کیونکہ بڑی عمر ہونے کی وجہ سے مذکورہ خواتین میں پہلے ہی انڈے کم ہوتے ہیں ایسے میں اگر وہ حمل روکنے کے لیے کنٹراسیپٹیو پیلز یا دیگر طریقہ کار کو استمعال لاتی ہیں۔ تو انہیں مستقبل میں حاملہ ہونے میں پریشان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈاکٹر صباحت رسول کہتی ہیں کہ غیر ارادی حمل روکنے کے علاوہ کنٹراسیپٹیو پیلز خواتین کی کئی بیماریوں میں موثر دوا کا کام بھی کرتی ہیں۔ ماہر ڈاکٹرکنٹراسیپٹیو پلز ان خواتین کو استمعال کرنے کی تجویزدی دیتے ہیں جو کہ ماہواری ایام کے دوران زیادہ درد محسوس کرتی ہیں۔ جن میں مہاسے یا بال زیادہ اگتے ہیں یا بچہ دانی کے مسائل سے دوچار ہیں۔

مزید پڑھیں: نئے آئیڈیاز اور اچھی یادداشت کے لیے یہ کام آپ بھی کر سکتے ہیں، ماہرین کے مطابق پانچ سے دس منٹ کافی

انہوں نے مزید کہا کہ کنٹراسیپٹیو پیلز کے کئ مثبت پہلو بھی ہیں۔ اس سے حمل روکا جا سکتا ہے۔جس سے اسقاط حمل کرانے سے مریضہ بچ جاتی ہے اور اسقاط حمل کے اپنے مضر اثرات ہیں۔ابارشن اسقاط حمل سے نہ صرف قوت افزائش پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے بلکہ یہ عمل کبھی کبھی جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.