احمدآباد: سال 2024 کا سفر حج مکمل ہو چکا ہے لیکن اس بار شدید گرمی کی وجہ سے سینکڑوں حاجیوں کے انتقال ہو گیا۔ اس سلسلے میں ہماری نمائندہ نے فزیو تھراپسٹ سے بات کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان اموات کے پیچھے سخت موسم کے علاوہ کیا کچھ اور بھی وجوہات کارفرما ہو سکتی ہیں۔
فزیو تھراپسٹ ڈاکٹر سہیل قادری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ عموماً بڑھاپے میں سفر حج پر جانے کا فیصلہ کرتے ہیں، خاص طور سے ہندوستان سے جانے والے 80 فیصد لوگ جسمانی طور پر بہت کمزور ہوتے ہیں اور مختلف امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ان کی جسمانی فٹنس ٹھیک نہیں ہوتی۔ اس کے لیے وہ اَن فٹ حاجیوں کے لیے خصوصی فزیکل ٹریننگ کا اہتمام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں آئیڈیا آیا کہ اپنی قوم اور خاص طور پر سفر حج پر جانے والوں کے لیے کچھ کرنا ضروری ہے تاکہ اس دوران ان کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔ حاجیوں کے جسمانی اور ذہنی مسائل سے نمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس لیے ہم نے یو پی ٹی اے کے بینر تلے فزیکل ٹریننگ پروگرام کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کی یوپی ٹی اے مسلم فزیوز کا ایک ایسوسی ایشن ہے۔ لیول آف پریکٹس اور لیول آف کوالٹی آف ٹریٹمنٹ ڈیلیوری کے تحت گجرات سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں کام کرتے ہیں۔ تربیتی کیمپ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ہماری طرف مسلسل کیمپوں کے انعقاد کے باعث حاجیوں فزیکل فٹنس میں بہتری آتی ہے اور وہ حج کے مبارک سفر کے لئے روانہ ہو تے ہیں۔
یو اے پی اے کے جنرل سیکریٹری انیس شیخ نے کہا کہ ہم لوگ فزیکل ٹریننگ کے لیے 45 منٹ کا پروگرام کرتے ہیں۔ اس دوران ہماری تمام تر توجہ رینج آف موشن ایکسرسائز مرکوز ہوتی ہے۔ وہ اسٹریچنگ ایکسرسائز کے تحت لوگوں کو زیادہ سے زیادہ چلنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس سے انہیں زبردست فائدہ پہنچتا ہے اور ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صفائی آدھا ایمان ہے، قربانی کے موقع پر صفائی کا خاص خیال رکھیں!
دوسری طرف ڈاکٹر سہیل قادری نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حج کمیٹی بھی سفر حج پر جانے والے ہر ایک فرد کے ساتھ فزیوٹھیراپسٹ ڈاکٹر کو بھیجے یا کم از کم ہر ایک فلائٹ میں ایک فزیو ڈاکٹر بھیجنا چاہیے تاکہ وہاں پر حاجیوں کی پریشانیاں کو دور کی جاسکیں۔