حیدرآباد: کارڈیولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا (سی ایس آئی) نے جمعرات کو بھارت میں پہلی بار خون میں کولیسٹرول کی سطح (ڈیسلیپیڈیمیا) میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ کو روکنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔ یہ ہدایات خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
سی ایس آئی کے چیئرمین ڈاکٹر پرتاپ چندر راتھ نے کہا کہ یہ ایک خاموش قاتل کی طرح ہے۔ ڈسلیپڈیمیا (Dyslipidemia) میں ہائی بلڈ کولیسٹرول، ہائی ایل ڈی ایل-کولیسٹرول (خراب کولیسٹرول)، ہائی ٹرائگلیسرائڈز اور کم ایچ ڈی ایل-کولیسٹرول (اچھا کولیسٹرول) شامل ہیں۔ یہ دل سے متعلق امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی علامات اتنی جلدی ظاہر نہیں ہوتیں جتنی جلدی ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسے مسائل میں ہوتی ہیں۔
گائیڈلائن کیا کہتی ہیں؟
جن لوگوں کی فیملی میں دل کی بیماری کی تاریخ رہی ہے یا جن کی بلڈ کولیسٹرول سطح (ہائپرکولیسٹرولیمیا) ہائی ہے، انہیں اپنا پہلا لپڈ پروفائل 18 سال یا اس سے کم عمر میں کروانا چاہیے۔
زیادہ خطرہ والے لوگ (شوگر، بلڈ پریشر) ایل ڈی ایل۔سی کی سطح کو 70 ملی گرام/ڈی ایل سے کم رکھنے کی کوشش کریں اور غیر ایچ ڈی ایل۔سی کی سطح کو 100 ملی گرام/ڈی ایل سے کم رکھیں۔
سب سے زیادہ خطرہ والے لوگوں (ذیابیطس، اسٹروک، دل کے دورے والے متاثرین، کڈنی کی موروثی بیماری والے افراد) کو ایل ڈی ایل۔سی کی سطح کو 55 ملی گرام/ڈی ایل سے کم اور غیر ایچ ڈی ایل۔سی کی سطح کو 85 ملی گرام/ڈی ایل سے کم رکھنا چاہیے۔
ان لوگوں کو اپنی خوراک میں چینی اور کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کم کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ دل کو صحت مند رکھنے کے لیے مستقل ورزش اور محنت کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: برسات میں بیماریوں سے بچنا ہے تو یہ پھل کھائیں، امیونٹی بڑھانے میں اس کا کوئی جواب نہیں
انار کے چھلکے صحت کیلئے کئ طرح سے مفید - pomegranate peels Benefits