کولکاتا: فلم ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری آج 21 اگست کو کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے۔ سماجی مسائل پر اپنی واضح رائے کے لیے مشہور فلم میکر نے اب کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے دلسوز واقعے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
#WATCH | Kolkata, West Bengal: On Kolkata's RG Kar Medical College and Hospital rape-murder incident, Film director Vivek Agnihotri says, " since the time of the direct action day, rape has been used as a political weapon. in bengal, communal, political, electoral violence should… pic.twitter.com/nJcicjdC1J
— ANI (@ANI) August 21, 2024
وویک اگنی ہوتری نے کہا کہ 'ڈائریکٹ ایکشن ڈے کے وقت سے عصمت دری کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ بنگال میں فرقہ وارانہ، سیاسی اور انتخابی تشدد ختم ہونا چاہیے۔ اور ہمیں بنگال کو پھر سے امن والی ریاست بنانا ہے۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب موجودہ سیاسی نظام مکمل طور پر بدل جائے۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
کیس میں کارروائی پر فلم میکر نے کہا کہ لوگ اس کیس کو چھپانے میں مصروف ہیں۔ لوگ اسے ڈائریکٹر تک منتقل کرنے اور ایف آئی آر میں تاخیر کرنے میں مصروف ہیں۔ اس معاملے میں فوری ایکشن لینا چاہیے تھا۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا 'میں یہاں اس لیے آیا ہوں کیونکہ بہت سے نوجوان مجھ سے پوچھ رہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ان کی حوصلہ افزائی ہو کہ ہاں اگر میں یہاں کھڑا ہو کر احتجاج کر سکتا ہوں تو وہ بھی کر سکتے ہیں۔
VIDEO | Kolkata doctor rape-murder case: " why did people sacrifice so much? the fundamental reason was we thought after independence we will get our right to life, dignity of life and value of life. i have been researching, interviewing and coming to west bengal very often.… pic.twitter.com/P7D9FTUCHx
— Press Trust of India (@PTI_News) August 21, 2024
مقامی پولیس کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'پولیس کا کام شرمناک تھا۔ صبح زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی ایف آئی آر رات کو کیوں درج کی گئی؟ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ پولیس ناکام رہی۔
احتجاج سے قبل کولکتہ ڈاکٹر ریپ-قتل کیس پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وویک اگنی ہوتری کہتے ہیں، 'لوگوں نے اتنی قربانی کیوں دی؟ اصل وجہ یہ تھی کہ ہم سمجھتے تھے کہ آزادی کے بعد ہمیں زندگی کا حق، زندگی کی عزت اور زندگی کی قدر مل جائے گی۔لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے
وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'میں کئی بار تحقیق، انٹرویو اور مغربی بنگال کا دورہ کر رہا ہوں۔ ہر جگہ لوگ مجھے تین باتیں بتاتے ہیں، ایک یہ کہ مغربی بنگال کی حالت خراب ہے، دوسری یہ کہ یہاں کوئی سیکورٹی نہیں ہے اور سیاسی حکمت عملی کے طور پر خواتین کو عصمت دری اور چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا، 'تیسری کوئی امید نہیں ہے۔ میں نے ان باتوں پر کبھی یقین نہیں کیا۔ تاہم جس طرح سے آر جی کار ہسپتال کا واقعہ ہوا، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اسے چھپانے کی کیا ضرورت تھی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا۔