ETV Bharat / entertainment

ویوک اگنی ہوتری کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل، ممتا حکومت کو نشانہ بنایا - Kolkata Doctor Rape Murder Case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2024, 2:09 PM IST

کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس پر پورا ملک غصے میں ہے۔ ملک بھر کے ڈاکٹر انصاف اس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ آج 'دی کشمیر فائلز' کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے بھی کولکاتا میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی۔

ویوک اگنی ہوتری کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے، ممتا حکومت کو نشانہ بنایا
ویوک اگنی ہوتری کولکاتا ڈاکٹر ریپ-قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے، ممتا حکومت کو نشانہ بنایا ((ANI))

کولکاتا: فلم ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری آج 21 اگست کو کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے۔ سماجی مسائل پر اپنی واضح رائے کے لیے مشہور فلم میکر نے اب کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے دلسوز واقعے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

وویک اگنی ہوتری نے کہا کہ 'ڈائریکٹ ایکشن ڈے کے وقت سے عصمت دری کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ بنگال میں فرقہ وارانہ، سیاسی اور انتخابی تشدد ختم ہونا چاہیے۔ اور ہمیں بنگال کو پھر سے امن والی ریاست بنانا ہے۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب موجودہ سیاسی نظام مکمل طور پر بدل جائے۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

کیس میں کارروائی پر فلم میکر نے کہا کہ لوگ اس کیس کو چھپانے میں مصروف ہیں۔ لوگ اسے ڈائریکٹر تک منتقل کرنے اور ایف آئی آر میں تاخیر کرنے میں مصروف ہیں۔ اس معاملے میں فوری ایکشن لینا چاہیے تھا۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا 'میں یہاں اس لیے آیا ہوں کیونکہ بہت سے نوجوان مجھ سے پوچھ رہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ان کی حوصلہ افزائی ہو کہ ہاں اگر میں یہاں کھڑا ہو کر احتجاج کر سکتا ہوں تو وہ بھی کر سکتے ہیں۔

مقامی پولیس کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'پولیس کا کام شرمناک تھا۔ صبح زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی ایف آئی آر رات کو کیوں درج کی گئی؟ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ پولیس ناکام رہی۔

احتجاج سے قبل کولکتہ ڈاکٹر ریپ-قتل کیس پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وویک اگنی ہوتری کہتے ہیں، 'لوگوں نے اتنی قربانی کیوں دی؟ اصل وجہ یہ تھی کہ ہم سمجھتے تھے کہ آزادی کے بعد ہمیں زندگی کا حق، زندگی کی عزت اور زندگی کی قدر مل جائے گی۔لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے

وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'میں کئی بار تحقیق، انٹرویو اور مغربی بنگال کا دورہ کر رہا ہوں۔ ہر جگہ لوگ مجھے تین باتیں بتاتے ہیں، ایک یہ کہ مغربی بنگال کی حالت خراب ہے، دوسری یہ کہ یہاں کوئی سیکورٹی نہیں ہے اور سیاسی حکمت عملی کے طور پر خواتین کو عصمت دری اور چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:کولکاتا کیس: اداکارہ میمی چکرورتی کو پوسٹ کرنے پر عصمت دری کی دھمکیاں - MIMI CHAKRABORTYON RAPE CASE

وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا، 'تیسری کوئی امید نہیں ہے۔ میں نے ان باتوں پر کبھی یقین نہیں کیا۔ تاہم جس طرح سے آر جی کار ہسپتال کا واقعہ ہوا، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اسے چھپانے کی کیا ضرورت تھی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا۔

کولکاتا: فلم ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری آج 21 اگست کو کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کیس کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے۔ سماجی مسائل پر اپنی واضح رائے کے لیے مشہور فلم میکر نے اب کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے دلسوز واقعے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

وویک اگنی ہوتری نے کہا کہ 'ڈائریکٹ ایکشن ڈے کے وقت سے عصمت دری کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ بنگال میں فرقہ وارانہ، سیاسی اور انتخابی تشدد ختم ہونا چاہیے۔ اور ہمیں بنگال کو پھر سے امن والی ریاست بنانا ہے۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب موجودہ سیاسی نظام مکمل طور پر بدل جائے۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

کیس میں کارروائی پر فلم میکر نے کہا کہ لوگ اس کیس کو چھپانے میں مصروف ہیں۔ لوگ اسے ڈائریکٹر تک منتقل کرنے اور ایف آئی آر میں تاخیر کرنے میں مصروف ہیں۔ اس معاملے میں فوری ایکشن لینا چاہیے تھا۔ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا 'میں یہاں اس لیے آیا ہوں کیونکہ بہت سے نوجوان مجھ سے پوچھ رہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ان کی حوصلہ افزائی ہو کہ ہاں اگر میں یہاں کھڑا ہو کر احتجاج کر سکتا ہوں تو وہ بھی کر سکتے ہیں۔

مقامی پولیس کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'پولیس کا کام شرمناک تھا۔ صبح زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی ایف آئی آر رات کو کیوں درج کی گئی؟ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ پولیس ناکام رہی۔

احتجاج سے قبل کولکتہ ڈاکٹر ریپ-قتل کیس پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وویک اگنی ہوتری کہتے ہیں، 'لوگوں نے اتنی قربانی کیوں دی؟ اصل وجہ یہ تھی کہ ہم سمجھتے تھے کہ آزادی کے بعد ہمیں زندگی کا حق، زندگی کی عزت اور زندگی کی قدر مل جائے گی۔لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے

وویک اگنی ہوتری نے کہا، 'میں کئی بار تحقیق، انٹرویو اور مغربی بنگال کا دورہ کر رہا ہوں۔ ہر جگہ لوگ مجھے تین باتیں بتاتے ہیں، ایک یہ کہ مغربی بنگال کی حالت خراب ہے، دوسری یہ کہ یہاں کوئی سیکورٹی نہیں ہے اور سیاسی حکمت عملی کے طور پر خواتین کو عصمت دری اور چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:کولکاتا کیس: اداکارہ میمی چکرورتی کو پوسٹ کرنے پر عصمت دری کی دھمکیاں - MIMI CHAKRABORTYON RAPE CASE

وویک اگنی ہوتری نے مزید کہا، 'تیسری کوئی امید نہیں ہے۔ میں نے ان باتوں پر کبھی یقین نہیں کیا۔ تاہم جس طرح سے آر جی کار ہسپتال کا واقعہ ہوا، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اسے چھپانے کی کیا ضرورت تھی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.