نئی دہلی: معروف طبلہ ساز ذاکر حسین انتقال کر گئے۔ انہیں دل کی تکلیف کے بعد سان فرانسسکو کے ایک اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ مرکزی جل شکتی وزیر سی آر پاٹل نے ذاکر حسین کے انتقال پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
مرکزی وزیر پاٹل نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "پدم وبھوشن استاد ذاکر حسین جی کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کی موسیقی بھارتی ثقافت کی روح سے بات کرتی تھی اور دنیا بھر میں بھارت کی شناخت کو آواز دیتا تھا۔ طبلے کی ہر تھاپ میں ان کی روحانی مشق اور بے مثال فن کی گہرائی تھی۔"
प्रसिद्ध तबलावादक और भारतीय संगीत के अद्वितीय साधक पद्म विभूषण उस्ताद ज़ाकिर हुसैन जी के निधन का समाचार अत्यंत दुःखद है।
— C R Paatil (@CRPaatil) December 15, 2024
उनका संगीत भारतीय संस्कृति की आत्मा से संवाद करता था और विश्वभर में भारत की पहचान को स्वर देता था। तबले की हर थाप में उनकी साधना और अप्रतिम कला की गहराई थी।… pic.twitter.com/twNLw9uTn3
پاٹل نے کہا، "انہوں نے نہ صرف ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا بلکہ اسے اپنے منفرد انداز سے عالمی سطح پر بھی قائم کیا۔ یہ نقصان ہندوستانی موسیقی اور فن کی دنیا کے لیے ناقابل تلافی ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ ان کی روح کو سکون ملے۔ موسیقی کے اس جادوگر کو عاجزانہ خراج تحسین۔"
ذاکر حسین بھارتی طبلے کو عالمی سطح پر لے گیے: سی ایم سرما
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے ایکس پر پوسٹ کیا، "استاد ذاکر حسین صاحب کے انتقال سے ہماری ثقافت کی دنیا اور بھی کم ہو گئی ہے۔ اپنی ناچتی انگلیوں سے وہ ہندوستانی طبلے کو عالمی سطح پر لے گئے اور ہمیشہ ان کی پیچیدہ تالوں کو برقرار رکھا۔"
انہوں نے کہا، "موسیقی کا ایک فرشتہ، تخلیقی صلاحیتوں کا ایک فرشتہ، جس کے کام نے انہیں نسلوں تک لوگوں میں مقبول بنائے رکھا۔ ان کے انتقال سے ایک ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جسے پر کرنا مشکل ہو گا۔ ان کے اہل خانہ، شاگردوں اور لاتعداد مداحوں سے میری دلی تعزیت ہے۔"
The passing away of Ustad Zakir Hussain Sahab leaves our world of culture poorer. Making his fingers dance on the dayan and bayan, he took Indian Tabla to the global stage and will always be synonymous with its intricate rhythms.
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) December 15, 2024
A doyen of music, a stalwart of creativity whose… pic.twitter.com/NtXkA4fdpO
اس سے قبل ذاکر حسین کے دوست اور بانسری بجانے والے راکیش چورسیا نے اتوار کو بتایا تھا کہ وہ بیمار ہیں اور فی الحال آئی سی یو میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ان کی حالت سے پریشان ہیں۔ استاد ذاکر حسین کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ 73 سالہ موسیقار بلڈ پریشر کے مسئلے میں مبتلا تھے۔ انہوں نے کہا، 'وہ دل سے متعلق مسئلہ کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے سے سان فرانسسکو کے ایک اسپتال میں داخل ہیں۔' آپ کو بتاتے چلیں کہ استاد ذاکر حسین کے والد اللہ رکھا بھی مشہور طبلہ ساز تھے۔
پدم شری، پدم بھوشن اور پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازے گیے:
مشہور طبلہ ساز ذاکر حسین کو 1988 میں پدم شری، 2002 میں پدم بھوشن اور 2023 میں پدم وبھوشن جیسے اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ذاکر حسین پہلے ہندوستانی طبلہ ساز ہیں جنہیں سابق صدر براک اوباما نے آل اسٹار گلوبل کنسرٹ میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
تین سال کی عمر میں طبلہ بجانا شروع کیا:
مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں 1951 میں پیدا ہونے والے ذاکر حسین نے صرف 3 سال کی عمر میں طبلہ بجانے کی مشق شروع کر دی تھی۔ یہی نہیں، انہوں نے 7 سال کی عمر میں مکمل طور پر بجانا شروع کیا۔ ذاکر حسین نے 11 سال کی عمر میں مختلف مقامات پر اپنے پروگرام کرنے شروع کر دیے تھے۔