حیدرآباد: سوارا بھاسکر نے اپنی ایک پوسٹ میں یحییٰ سنور کے لیے درد کا اظہار کیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ حماس رہنما یحییٰ سنوار کو حال ہی میں اسرائیل نے ایک حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یحییٰ سنوار 1962 میں غزہ شہر کے خان یونس کے ایک مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا پورا نام یحییٰ ابراہیم سنوار ہے۔ جو 1987 میں بننے والی تنظیم حماس کے ابتدائی ارکان میں سے ایک تھے۔
سوارا بھاسکر نے یہ پوسٹ کیا:
اداکارہ اور سماج وادی پارٹی کے رہنما فہد احمد کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ میں یحییٰ سنوار کے بارے میں اس وقت تک کچھ نہیں جانتی تھی، جب تک کہ میں نے ان کے آخری لمحات اور صہیونی ریاست کے ہاتھوں ان کے قتل کی فوٹیج نہیں دیکھی اور اب مجھے لگتا ہے کہ وہ ایک انقلابی ہیرو تھے۔ ان کی خواہش، ان کے آخری الفاظ سنیں اور مجھے بتائیں کہ آپ غیر متزلزل ہیں۔" اس کے ساتھ انہوں نے پوسٹ کے آخر میں فری فلسطین کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
I didn’t know anything about #yahyasinwar till I saw the footage of his last moments & assassination by the Zionist State and now I think he’s a revolutionary hero. Listen to his will, his last words and tell me that you are unmoved. #FreePalestine 🇵🇸❤️🩹
— Swara Bhasker (@ReallySwara) October 22, 2024
اداکارہ سوارا بھاسکر غزہ میں جاری تنازع کے دوران اسرائیل پر اپنی تنقید کے بارے میں آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ ایک حالیہ پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ "گزشتہ سال غزہ نسل کشی سے میں نے جو بہت سے ذاتی سبق سیکھے ہیں، ان میں سے ایک اہم بات یہ ہے کہ 'دہشت گرد' کون ہے، اس کے بارے میں سفید فام لوگوں کے بیانیے پر کبھی بھی یقین نہ کریں۔ مغربی سفید طاقت کے ڈھانچے نے جو کچھ بھی آپ کو بتایا، ہر چیز پر شک کریں!!"
یحییٰ سنور کون تھے؟
یحییٰ سنوار 1962 میں غزہ میں ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے جو اپنا گھر چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے، ان کے ساتھ کئی لاکھ دوسرے ایسے فلسطینی تھے جو اسرائیل کی ریاست کے قیام کے بعد ہوئی متعدد جنگوں کے دوران فرار ہو گئے تھے۔ یا جبراً انخلاء کے لیے انھیں مجبور کیا گیا تھا۔ سنوار پر اس نقل مکانی کا گہرا اثر پڑا اور یہی بات ان کی حماس میں شمولیت کی وجہ بھی بنی۔ یحییٰ سنوار 1980 کی دہائی میں حماس میں شمولیت اختیار کی۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ، سنوار 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے اہم معماروں میں سے ایک تھے۔ انہیں جولائی میں ایرانی دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد گروپ کے سرکردہ رہنما کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔