ممبئی: راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے قطر میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8 افسران کی رہائی پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ رخ خان نے قطر حکومت کو ان افسران کو رہا کرنے پر راضی کرنے میں مدد کی ہے۔ اس بیان کے بعد شاہ رخ خان نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
شاہ رخ خان کی مینیجر پوجا ددلانی گُرنانی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر اپنے دفتر سے ایک بیان شیئر کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'اس معاملے میں شاہ رخ خان کے ملوث ہونے کے ایسے کوئی بھی دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس کامیاب قرار داد کو حاصل کرنے کا سہرا مکمل طور پر حکومت ہند کے عہدیداروں کے سر ہے۔' اس معاملے میں شاہ رخ خان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
بیان میں کنگ خان کی سکیورٹی کے حوالے سے بھی لکھا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'اس کے علاوہ سفارت کاری اور ریاستی دستکاری سے متعلق تمام معاملات انتہائی قابل رہنما بہترین طریقے سے انجام دیتے ہیں۔ بہت سے دوسرے بھارتیوں کی طرح شاہ رخ خان بھی خوش ہیں کہ بحریہ کے افسران گھر پر محفوظ ہیں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
سبرامنیم سوامی کا بیان
راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے منگل کو اپنے آفیشل اکاؤنٹ (سابقہ ٹویٹر) پر پی ایم نریندر مودی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا ہے۔ پی ایم مودی کے ٹویٹ میں ان کے یو اے ای اور قطر کے دورے کا ذکر ہے۔
اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے سبرامنیم سوامی نے لکھا کہ 'مودی کو سنیما اسٹار شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ قطر لے جانا چاہیے کیونکہ وزارت خارجہ اور این ایس اے قطر کے شیخوں کو راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ مودی نے شاہ رخ خان سے مداخلت کی درخواست کی اور اس طرح ہمارے نیوی افسران کو آزاد کرنے کے لیے قطر کے شیخوں کے ساتھ ایک مہنگا سودا کیا۔'
قطر میں ہیں کنگ خان
شاہ رخ خان حال ہی میں قطر میں اے ایف سی فائنل میں بطور مہمان خصوصی تھے۔ کنگ خان کے فین پیج نے شاہ رخ خان کی قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا استقبال کرتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی تھی۔ صفحہ کے کیپشن میں لکھا گیا، 'قطر کے وزیر اعظم عزت مآب شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کا استقبال کیا، جنہوں نے دوحہ میں اے ایف سی فائنل میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔'
یہ بھی پڑھیں:
- قطر میں سزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق افسران نے وطن واپسی پر کیا کہا؟
- قطر نے جاسوسی کے الزام میں جیل میں بند بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو رہا کردیا
کیا ہے قطر مسئلہ؟
دریں اثنا، پیر کو وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا، جس میں کہا گیا کہ بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق افسران میں سے سات قطر سے بھارت واپس آچکے ہیں۔ بحریہ کے افسران کو خلیجی ملک میں اگست 2022 میں جاسوسی کے ایک مبینہ معاملے میں حراست میں لیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قطری حکام نے بھارتی بحریہ کے ان افسران پر آبدوز کی جاسوسی کا الزام عائد کیا تھا اور انہیں اسی ماہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا تھا۔