ETV Bharat / business

اس نئی پنشن اسکیم نے ملازمین کی ٹینشن ختم کر دی، جانیے پرانی سے بہتر کیسے ہے؟ - OPS Vs NPS Vs UPS

مرکزی حکومت نے ایک نئی پنشن اسکیم، یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو منظوری دی ہے، جسے مالی سال 2025-26 میں لاگو کیا جائے گا۔ پرانی پنشن اسکیم کو ختم کرنے کے لیے کافی تنقید کا سامنا کرنے کے بعد این ڈی اے حکومت نے مربوط پنشن اسکیم شروع کی ہے، جس میں پچھلی پرانی پنشن اسکیم کے فوائد اور نئی پنشن اسکیم کی خصوصیات کو یکجا کیا گیا ہے۔

OPS Vs NPS Vs UPS
یونیفائیڈ پنشن اسکیم (Getty Image)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 27, 2024, 10:47 AM IST

نئی دہلی: حکومت ہند اب ریٹائرمنٹ کے بعد مالی تحفظ کے لیے ایک نئی پنشن اسکیم لے کر آئی ہے۔ اس پنشن اسکیم کا نام یونیفائیڈ پنشن سکیم (یو پی ایس) ہے۔ اس سے قبل اولڈ اسکیم (او پی ایس) چل رہی تھی جسے حکومت نے بند کر دیا ہے۔ اس کے بعد نیشنل پنشن اسکیم لائی گئی اور اس کی بہت مخالفت ہوئی اور لوگ پرانی پنشن اسکیم کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن حکومت نے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کو واپس نہیں لایا بلکہ ایک نئی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کا آغاز کیا۔

پنشن ایک سرکاری ملازم کے لیے ایک بڑا جذباتی اور مالی مسئلہ رہا ہے، جو ملازمت کی حفاظت سے منسلک ہے۔ اس لیے 2004 کے بعد حکومت میں شامل ہونے والوں کے لیے متعارف کرائی گئی نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے بارے میں کافی تشویش پائی جاتی تھی۔ کیونکہ پنشن کی رقم ان کے لیے یقینی نہیں تھی بلکہ اس بات پر منحصر تھی کہ مارکیٹ میں ان کی اور حکومت کی شراکت کیسی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ این پی ایس نے پرانی پنشن اسکیم کی جگہ لے لی تھی۔ پرانی پنشن اسکیم ملازمین کی آخری تنخواہ پر مبنی تھی۔

نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) شروع کرنے کے لیے او پی ایس اور این پی ایس دونوں کی بہترین خصوصیات کو یکجا کیا ہے۔

یو پی ایس، او پی ایس اور این پی ایس سے کیسے بہتر ہے؟

  • یو پی ایس کے تحت مرکزی حکومت کے ملازمین کو 10 فیصد حصہ دینا ہوگا۔ او پی ایس میں ایسا نہیں تھا کیونکہ مرکز نے پوری رقم ادا کی تھی، لیکن این پی ایس کے تحت اسے 10 فیصد پر متعارف کرایا گیا تھا۔
  • یو پی ایس کے تحت او پی ایس کی طرح ایک یقینی پنشن کی رقم ہوگی۔ نیز پنشن کی رقم او پی ایس کی طرح افراط زر کے اشاریہ کے مطابق بڑھے گی۔ پنشن کی رقم مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال پر منحصر نہیں ہے جیسے این پی ایس کے معاملے میں۔
  • این پی ایس کے تحت حکومت کا حصہ 14 فیصد تھا۔ اب یو پی ایس کے تحت اسے بڑھا کر 18.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس لیے حکومت اضافی بوجھ برداشت کر رہی ہے۔
  • یو پی ایس کے ساتھ بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ایک فنڈڈ اور کنٹریبیوٹری اسکیم ہے، اور پنشن کی رقم پر یقین دہانی بھی دیتی ہے۔ اس قدم سے مرکزی حکومت کے 23 لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ اگر ریاستیں بھی یہی راستہ اختیار کریں تو کل 90 لاکھ ملازمین، جو اس وقت این پی ایس کے تحت ہیں، فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
  • بی جے پی کی قیادت والی تمام ریاستیں جلد ہی یو پی ایس کو اپنائیں گی۔ ملازمین کو یکم اپریل 2025 تک یو پی ایس پر جانے کا اختیار دیا گیا ہے، جیسا کہ 2004 سے این پی ایس کے تحت آنے والے لوگوں کو دیا جا رہا ہے۔ انہیں بقایا رقم بھی ادا کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی کو منظوری

مہاراشٹر حکومت نے یو پی ایس کو منظوری دی، مرکزی اسکیم کو نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن گئی

نئی دہلی: حکومت ہند اب ریٹائرمنٹ کے بعد مالی تحفظ کے لیے ایک نئی پنشن اسکیم لے کر آئی ہے۔ اس پنشن اسکیم کا نام یونیفائیڈ پنشن سکیم (یو پی ایس) ہے۔ اس سے قبل اولڈ اسکیم (او پی ایس) چل رہی تھی جسے حکومت نے بند کر دیا ہے۔ اس کے بعد نیشنل پنشن اسکیم لائی گئی اور اس کی بہت مخالفت ہوئی اور لوگ پرانی پنشن اسکیم کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن حکومت نے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کو واپس نہیں لایا بلکہ ایک نئی یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کا آغاز کیا۔

پنشن ایک سرکاری ملازم کے لیے ایک بڑا جذباتی اور مالی مسئلہ رہا ہے، جو ملازمت کی حفاظت سے منسلک ہے۔ اس لیے 2004 کے بعد حکومت میں شامل ہونے والوں کے لیے متعارف کرائی گئی نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے بارے میں کافی تشویش پائی جاتی تھی۔ کیونکہ پنشن کی رقم ان کے لیے یقینی نہیں تھی بلکہ اس بات پر منحصر تھی کہ مارکیٹ میں ان کی اور حکومت کی شراکت کیسی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ این پی ایس نے پرانی پنشن اسکیم کی جگہ لے لی تھی۔ پرانی پنشن اسکیم ملازمین کی آخری تنخواہ پر مبنی تھی۔

نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) شروع کرنے کے لیے او پی ایس اور این پی ایس دونوں کی بہترین خصوصیات کو یکجا کیا ہے۔

یو پی ایس، او پی ایس اور این پی ایس سے کیسے بہتر ہے؟

  • یو پی ایس کے تحت مرکزی حکومت کے ملازمین کو 10 فیصد حصہ دینا ہوگا۔ او پی ایس میں ایسا نہیں تھا کیونکہ مرکز نے پوری رقم ادا کی تھی، لیکن این پی ایس کے تحت اسے 10 فیصد پر متعارف کرایا گیا تھا۔
  • یو پی ایس کے تحت او پی ایس کی طرح ایک یقینی پنشن کی رقم ہوگی۔ نیز پنشن کی رقم او پی ایس کی طرح افراط زر کے اشاریہ کے مطابق بڑھے گی۔ پنشن کی رقم مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال پر منحصر نہیں ہے جیسے این پی ایس کے معاملے میں۔
  • این پی ایس کے تحت حکومت کا حصہ 14 فیصد تھا۔ اب یو پی ایس کے تحت اسے بڑھا کر 18.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس لیے حکومت اضافی بوجھ برداشت کر رہی ہے۔
  • یو پی ایس کے ساتھ بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ایک فنڈڈ اور کنٹریبیوٹری اسکیم ہے، اور پنشن کی رقم پر یقین دہانی بھی دیتی ہے۔ اس قدم سے مرکزی حکومت کے 23 لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ اگر ریاستیں بھی یہی راستہ اختیار کریں تو کل 90 لاکھ ملازمین، جو اس وقت این پی ایس کے تحت ہیں، فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
  • بی جے پی کی قیادت والی تمام ریاستیں جلد ہی یو پی ایس کو اپنائیں گی۔ ملازمین کو یکم اپریل 2025 تک یو پی ایس پر جانے کا اختیار دیا گیا ہے، جیسا کہ 2004 سے این پی ایس کے تحت آنے والے لوگوں کو دیا جا رہا ہے۔ انہیں بقایا رقم بھی ادا کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی کو منظوری

مہاراشٹر حکومت نے یو پی ایس کو منظوری دی، مرکزی اسکیم کو نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن گئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.