نئی دہلی: ورلڈ گولڈ کونسل کے ایک اندازے کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے اس سال ہندوستان میں سونے کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق بہتر مانسون اور سونے پر ڈیوٹی میں کمی کے باعث طلب میں اضافہ متوقع ہے۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق ہندوستان میں اس سال 850 ٹن سونا استعمال ہونے کی توقع ہے جبکہ 2023 میں 750 ٹن سونا استعمال کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 13 فیصد زیادہ سونا خریدا جا سکتا ہے۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق اس سال ملک میں سونے کی مانگ بڑھانے میں زیورات سب سے زیادہ کردار ادا کریں گے۔
سونے کی مانگ میں اضافے کی توقع:
سونے کی درآمدی ڈیوٹی کو 15 فیصد سے کم کرکے 6 فیصد کرنے سے ملک بھر میں سونے کی خریداری میں نمایاں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ خاص طور پر آنے والے تہواروں اور شادیوں کے سیزن کے دوران۔ سونے کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے طور پر اس کے کردار کی وجہ سے مانگ میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ پیلے رنگ کی دھات کی کشش شادیوں کے موسم، دیوالی اور اکشے ترتیہ کے قریب آتے ہی نئی بلندیوں کو چھو لے گی۔
تہواروں کے دوران سونے کی مانگ:
ہندوستان میں، سونے کی خریداری روایتی طور پر جنم اشٹمی، دیوالی اور اکشے ترتیہ جیسے تہواروں کے دوران عروج پر ہوتی ہے۔ اکشے ترتیہ سونے اور چاندی کی خریداری کے لیے ایک خاص دن ہے، جو خوشحالی اور کثرت کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ عقیدہ ہے کہ اس دن کی جانے والی خریداری خوشحالی اور خوش قسمتی لاتی ہے جس کی وجہ سے سونے اور چاندی کی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
سونے کی ثقافتی اہمیت:
ہندوستانی ثقافت میں سونے کی اہمیت اس کی جسمانی قدر سے کہیں زیادہ ہے۔ ہندوستانی ثقافت میں، سونے کا تعلق اکثر دولت، خوشحالی اور خوش قسمتی سے ہوتا ہے۔
صنعت کی تیاری اور پیشکش
زیورات اور سونے کے خوردہ فروش متوقع مانگ میں اضافے کے لیے کمر بستہ ہیں۔ ہندوستان میں سونے پر حالیہ ڈیوٹی کٹوتی سے مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس میں شادیوں کے سیزن میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ثقافتی روایات، مذہبی رسومات اور اچھی سرمایہ کاری کی خواہش کی وجہ سے خریداری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: