ممبئی: کاروباری ہفتے کے پہلے دن اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ مئی میں دلال اسٹریٹ پر ایف آئی آئی کی جاری فروخت کی وجہ سے پیر کو ابتدائی تجارت میں سینسیکس 742 پوائنٹس گر کر 71,922 پر آگیا۔ ابتدائی تجارت میں آٹو، کنزیومر ڈیوربل اور میٹل کے حصص سب سے زیادہ گرے۔ نفٹی بھی 194 پوائنٹس پھسل کر 21,861 پر آگیا، جو دلال اسٹریٹ پر کمزور سرمایہ کاروں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔
سرمایہ کاروں کو 4.85 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا
10 مئی کو پچھلے سیشن میں 396.6 لاکھ کروڑ روپے کے مقابلے میں سرمایہ کاروں کی دولت 4.85 لاکھ کروڑ روپے کم ہوکر 391.75 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔ ٹاٹا موٹرز، جے ایس ڈبلیو اسٹیل، انڈس انڈ بینک، ایس بی آئی، ٹاٹا اسٹیل، این ٹی پی سی اور آر آئی ایل جیسے اسٹاک نے ابتدائی تجارت میں 7.69 فیصد تک گرتے ہوئے سینسیکس کو نقصان پہنچایا۔
بی ایس ای پر 33 اسٹاک 52 ہفتے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے
کم از کم 89 اسٹاک آج اپنی 52 ہفتے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ دوسری طرف، ابتدائی سودوں میں صرف 33 اسٹاک بی ایس ای پر اپنی 52 ہفتے کی کم ترین سطح کو چھو گئے۔
ریڈ زون میں مارکیٹ
3,431 حصص کے کاروبار میں سے صرف 910 حصص سبز رنگ میں ٹریڈ ہوئے۔ تقریباً 2371 حصص کی قیمتوں میں تیزی جبکہ 125 حصص کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
لوئر سرکٹ، اپر سرکٹ
اسٹاک مارکیٹ میں ابتدائی ٹریڈنگ میں گراوٹ کے باعث تقریباً 158 حصص اپنے لوئر سرکٹ پر پہنچ گئے۔ دوسری طرف، بی ایس ای پر منفی جذبات کو مسترد کرتے ہوئے، 153 اسٹاک نے اپنی اوپری سرکٹ کی حد کو عبور کیا۔
بی ایس ای مڈ کیپ انڈیکس 632 پوائنٹس گر کر 40,395 پر آگیا، جو وسیع مارکیٹ میں کمزوری کی نشاندہی کرتا ہے۔ بی ایس ای پر سمال کیپ اسٹاک انڈیکس 773 پوائنٹس گر کر 44623 کی سطح پر آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: