ETV Bharat / business

آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک ڈِپازٹ قبول کرنے پر پابندی لگائی

Paytm Payments Bank: ڈیجیٹل ادائیگی اور مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں پر نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اب کوئی نیا کسٹمر پی پی بی ایل میں شامل نہیں ہو سکے گا۔ مرکزی بینک نے کہا ہے کہ اس فیصلے پر فوری عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

Paytm Payments Bank
آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک ڈِپازٹ قبول کرنے پر پابندی لگائی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 7:41 PM IST

ممبئی: آن لائن ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والی ایک بڑی کمپنی پے ٹی ایم کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ڈیجیٹل ادائیگی اور مالیاتی خدمات کمپنی پے ٹی ایم کی بینکنگ شاخ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک(پی پی بی ایل) پر نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یعنی اب کوئی نیا کسٹمر پی پی بی ایل میں شامل نہیں ہو سکے گا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے بدھ کو یہ حکم جاری کیا۔

ڈِپازٹ ٹاپ اپ قبول نہیں ہونگے

پے ٹی ایم ادائیگی بینک میں نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ، آر بی آئی نے یہ حکم بھی جاری کیا ہے کہ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کو 29 فروری 2024 کے بعد کسی بھی صارف کے اکاؤنٹ، والیٹ اور فاسٹیگ میں ڈپازٹ/ٹاپ اپ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

بینک کے صارفین کو بغیر کسی پابندی کے اپنے کھاتوں بشمول سیونگ اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ، پری پیڈ انسٹرومنٹس، فاسٹیگ، نیشنل کامن موبلٹی کارڈ سے بیلنس نکالنے یا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ آر بی آئی کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ سیونگ بینک اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ اور فاسٹیگ میں پہلے سے جمع کی گئی رقم کو بغیر کسی پابندی کے نکالا یا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کے خلاف یہ کاروائی بینکنگ ریگولیشن ایکٹ-1949 کی دفعہ 35A کے تحت کی ہے۔

آر بی آئی نے پے ٹی ایم پر ایکشن کیوں لیا؟

پے ٹی ایم پیمنٹ بینک پر ریزرو بینک کی طرف سے کی گئی اس کاروائی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ایک آڈٹ رپورٹ اور بیرونی آڈیٹرز کے ذریعہ تصدیق شدہ رپورٹ کے بعد پے ٹی ایم کی بینکنگ سروس میں عدم تعمیل اور مواد کی نگرانی کے خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان سب کے درمیان یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور حکم نامے کے تحت نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندی کے ساتھ ساتھ موجودہ صارفین کے کھاتوں میں لین دین پر بھی 29 فروری 2024 سے پابندی لگا دی گئی ہے۔

پے ٹی ایم کے شیئر پر اثر نظر آ سکتا ہے

ریزرو بینک کے اس فیصلے کا اثر جمعرات کو پے ٹی ایم کے شیئرز پر دیکھا جا سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل بھی کمپنی کے شیئر میں 20 فیصد تک کی زبردست گراوٹ دیکھی گئی تھی۔ اس کے پیچھے کی وجہ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کا چھوٹے پوسٹ پیڈ قرضوں کو کم کرنے کا منصوبہ بتایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر کو دھمکی آمیز ای میل موصول

درحقیقت کمپنی کے تجزیہ کاروں کے اجلاس میں چھوٹے سائز کے پوسٹ پیڈ قرضوں کو کم کرنے اور بڑے سائز کے ذاتی قرضوں اور مرچنٹ لون میں اضافے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔ لیکن بروکریج ہاؤسز کو کمپنی کا یہ منصوبہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے کمپنی کی آمدنی کے تخمینے میں کمی کردی۔ اب پے ٹی ایم پر آر بی آئی کے اس حکم کا برا اثر کمپنی کے شیئرز پر نظر آ سکتا ہے۔

ممبئی: آن لائن ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والی ایک بڑی کمپنی پے ٹی ایم کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ڈیجیٹل ادائیگی اور مالیاتی خدمات کمپنی پے ٹی ایم کی بینکنگ شاخ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک(پی پی بی ایل) پر نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یعنی اب کوئی نیا کسٹمر پی پی بی ایل میں شامل نہیں ہو سکے گا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے بدھ کو یہ حکم جاری کیا۔

ڈِپازٹ ٹاپ اپ قبول نہیں ہونگے

پے ٹی ایم ادائیگی بینک میں نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ، آر بی آئی نے یہ حکم بھی جاری کیا ہے کہ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کو 29 فروری 2024 کے بعد کسی بھی صارف کے اکاؤنٹ، والیٹ اور فاسٹیگ میں ڈپازٹ/ٹاپ اپ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

بینک کے صارفین کو بغیر کسی پابندی کے اپنے کھاتوں بشمول سیونگ اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ، پری پیڈ انسٹرومنٹس، فاسٹیگ، نیشنل کامن موبلٹی کارڈ سے بیلنس نکالنے یا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ آر بی آئی کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ سیونگ بینک اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ اور فاسٹیگ میں پہلے سے جمع کی گئی رقم کو بغیر کسی پابندی کے نکالا یا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کے خلاف یہ کاروائی بینکنگ ریگولیشن ایکٹ-1949 کی دفعہ 35A کے تحت کی ہے۔

آر بی آئی نے پے ٹی ایم پر ایکشن کیوں لیا؟

پے ٹی ایم پیمنٹ بینک پر ریزرو بینک کی طرف سے کی گئی اس کاروائی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ایک آڈٹ رپورٹ اور بیرونی آڈیٹرز کے ذریعہ تصدیق شدہ رپورٹ کے بعد پے ٹی ایم کی بینکنگ سروس میں عدم تعمیل اور مواد کی نگرانی کے خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان سب کے درمیان یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور حکم نامے کے تحت نئے صارفین کو شامل کرنے پر پابندی کے ساتھ ساتھ موجودہ صارفین کے کھاتوں میں لین دین پر بھی 29 فروری 2024 سے پابندی لگا دی گئی ہے۔

پے ٹی ایم کے شیئر پر اثر نظر آ سکتا ہے

ریزرو بینک کے اس فیصلے کا اثر جمعرات کو پے ٹی ایم کے شیئرز پر دیکھا جا سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل بھی کمپنی کے شیئر میں 20 فیصد تک کی زبردست گراوٹ دیکھی گئی تھی۔ اس کے پیچھے کی وجہ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک کا چھوٹے پوسٹ پیڈ قرضوں کو کم کرنے کا منصوبہ بتایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر کو دھمکی آمیز ای میل موصول

درحقیقت کمپنی کے تجزیہ کاروں کے اجلاس میں چھوٹے سائز کے پوسٹ پیڈ قرضوں کو کم کرنے اور بڑے سائز کے ذاتی قرضوں اور مرچنٹ لون میں اضافے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔ لیکن بروکریج ہاؤسز کو کمپنی کا یہ منصوبہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے کمپنی کی آمدنی کے تخمینے میں کمی کردی۔ اب پے ٹی ایم پر آر بی آئی کے اس حکم کا برا اثر کمپنی کے شیئرز پر نظر آ سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.