نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانتا داس نے کہا کہ بھارت میں ابھی جو مہنگائی در ہے اس کو کسی بھی طرح 4 فیصد کے ہدف تک کم کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کی سالانہ خوردہ افراط زر مئی میں گھٹ کر 4.75 فیصد رہ گئی جو اپریل میں 4.83 فیصد تھی۔ لیکن پھر بھی یہ بھارتی مرکزی بینک کے درمیانی مدت کے ہدف سے بہت زیادہ ہے۔
گورنر شکتی کانت داس نے منگل کو کہا کہ زیادہ شرح سود ہماری اقتصادی ترقی کو روک نہیں رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مانیٹری پالیسی کی توجہ مہنگائی کو کم کرنے پر رہے گی۔ انڈسٹری باڈی بمبئی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، داس نے کہا کہ ملک اقتصادی ترقی کی سطح پر ایک 'بڑی تبدیلی' کی دہلیز پر ہے۔ ملک ایک ایسے راستے پر گامزن ہے جہاں سالانہ بنیادوں پر 8 فیصد حقیقی جی ڈی پی گروتھ کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
شکتی کانت داس نے مزید کہا کہ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ ہم اقتصادی ترقی کی راہ پر ہیں اور ایسے میں بہت سوچ سمجھ کر فیصلے لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک غلط قدم بھی آپ کو پٹڑی سے اتار سکتا ہے اور ترقی کی راہ سے ہٹا سکتا ہے۔ ایسی صورت میں ٹریک پر واپس آنا بہت زیادہ مہنگا اور مشکل ہوگا اور اس میں زیادہ وقت بھی لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی غلطی نہیں کر سکتے، کسی پالیسی کی غلطی کو برداشت نہیں کر سکتے۔
داس نے کہا کہ اس مرحلے پر کوئی سُستی یا کوئی خلفشار نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ کسی بھی قسم کے خلفشار کی صورت میں یہ ترقی کو شدید متاثر کرے گا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مئی میں افراط زر میں اعتدال کے باوجود، موسم سے متعلق کوئی بھی سنگین جھٹکا مہنگائی کو 5 فیصد سے اوپر لے جا سکتا ہے اور نمو مضبوط رہنے کے ساتھ، آر بی آئی اسے ہدف کی طرف مضبوطی سے لانے پر مرکوز ہے۔
بھارت کی ترقی کی شرح کیا ہے؟
شکتی کانتا داس نے کہا کہ بھارت کی ترقی کی رفتار مضبوط ہے اور آنے والے مہینوں میں اس میں مزید بہتری آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ رواں مالی سال میں مارچ تک معیشت کی شرح نمو 7.2 فیصد رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک مستقل 8 فیصد شرح نمو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: