ETV Bharat / business

منٹوں میں ملے گا ہیلتھ انشورنس کلیم، لانچ ہونے جارہا نیشنل ہیلتھ کلیمز ایکسچینج ایپ - National Health Claims Exchange App

مرکزی حکومت ایک مرکزی پورٹل شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جو ملک بھر کے ہسپتالوں میں ہیلتھ انشورنس کلیم سسٹم کو ہموار کرے گا۔ توقع ہے کہ اسے اگلے دو سے تین ماہ میں شروع کر دیا جائے گا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 27, 2024, 8:17 PM IST

National Health Claims Exchange App
لانچ ہونے جارہا نیشنل ہیلتھ کلیمز ایکسچینج ایپ (Photo: Etv Bharat)

حیدرآباد: ہنگامی حالات میں ہیلتھ انشورنس پالیسی کام آتی ہے۔ اس سے مالی مسائل میں پڑنے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ لیکن بعض اوقات ہیلتھ انشورنس کے دعوے مسترد ہو جاتے ہیں۔ اگر مطلوبہ دستاویزات جمع نہیں کرائے گئے یا بہت تاخیر سے جمع کرائے گئے تو دعوے مسترد کر دیے جاتے ہیں۔ لیکن بعض صورتوں میں اگر تمام تفصیلات صحیح طور پر دی جائیں تو بھی دعویٰ نپٹنے میں کافی تاخیر ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت اس طرح کے مسائل پر قابو پانے کے لیے تیار ہے۔ حکومت اگلے دو سے تین مہینوں میں نیشنل ہیلتھ کلیم ایکسچینج شروع کر سکتی ہے۔

یہ پورٹل انشورنس کمپنیوں، ہسپتالوں اور پالیسی ہولڈرز کے درمیان ایک مشترکہ پلیٹ فارم ہو گا۔ یہ انشورنس سیکٹر میں ایک اہم موڑ ثابت ہونے والا ہے۔ فی الحال ہسپتالوں کو مختلف پرائیویٹ انشورنس فراہم کنندگان کے ذریعے استعمال کیے جانے والے مختلف پورٹلز پر دعوے دائر کرنے ہوتے ہیں۔ یہ نیا پورٹل جسے نیشنل ہیلتھ کلیمز ایکسچینج کہا جاتا ہے، ممکنہ طور پر ملک بھر کے 200 سے زیادہ بڑے ہسپتال استعمال کریں گے۔

حکومت اس نئے پورٹل کو نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے تحت لا رہی ہے۔ اس سے ہیلتھ انشورنس کلیم کا عمل آسان ہو جائے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ اگلے دو سے تین ماہ میں اس پورٹل کی خدمات پورے ملک میں دستیاب ہو جائیں گی۔ اس کے لیے حکومت نے پہلے ہی 50 انشورنس کمپنیوں اور 250 اسپتالوں کو جوڑا ہے۔ منصوبہ یہ ہے کہ اسے بتدریج مزید ہسپتالوں اور انشورنس فراہم کرنے والوں کے لیے دستیاب کرایا جائے۔

ٹاٹا اے آئی جی جنرل انشورنس، پیراماؤنٹ پی ٹی اے جیسی کئی سرکردہ کمپنیاں پہلے ہی پورٹل کے ساتھ انضمام مکمل کر چکی ہیں۔ اس وقت ملک میں ہیلتھ انشورنس کلیم سیٹلمنٹ کا عمل بنیادی طور پر دستی عمل پر مبنی ہے۔ جس کی وجہ سے شدید تاخیر ہو رہی ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مرکز کی جانب سے یہ نیا پورٹل شروع کیا جائے گا۔

اب 65 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہری بھی ہیلتھ انشورنس لے سکتے ہیں۔ آئی آر ڈی اے نے اس تبدیلی کو 1 اپریل 2024 سے نافذ کیا ہے۔ اس سے قبل نئی ہیلتھ انشورنس پالیسی خریدنے کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 65 سال تھی۔ آئی آر ڈی اے نے کہا کہ اب کوئی بھی عمر سے قطع نظر ہیلتھ انشورنس پالیسی خرید سکتا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ انشورنس کمپنیاں تمام عمر کے گروپوں کے لیے پالیسیاں جاری کر سکتی ہیں۔ اپنے نوٹیفکیشن میں، آئی آر ڈی اے نے کہا کہ بیمہ کنندگان تمام عمر کے گروپوں کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسیاں ڈیزائن کر سکتے ہیں جو مجاز اتھارٹی کی طرف سے مخصوص کیے گئے ہیں، بشمول بزرگ شہری، طلبہ، بچے اور حاملہ خواتین۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: ہنگامی حالات میں ہیلتھ انشورنس پالیسی کام آتی ہے۔ اس سے مالی مسائل میں پڑنے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ لیکن بعض اوقات ہیلتھ انشورنس کے دعوے مسترد ہو جاتے ہیں۔ اگر مطلوبہ دستاویزات جمع نہیں کرائے گئے یا بہت تاخیر سے جمع کرائے گئے تو دعوے مسترد کر دیے جاتے ہیں۔ لیکن بعض صورتوں میں اگر تمام تفصیلات صحیح طور پر دی جائیں تو بھی دعویٰ نپٹنے میں کافی تاخیر ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت اس طرح کے مسائل پر قابو پانے کے لیے تیار ہے۔ حکومت اگلے دو سے تین مہینوں میں نیشنل ہیلتھ کلیم ایکسچینج شروع کر سکتی ہے۔

یہ پورٹل انشورنس کمپنیوں، ہسپتالوں اور پالیسی ہولڈرز کے درمیان ایک مشترکہ پلیٹ فارم ہو گا۔ یہ انشورنس سیکٹر میں ایک اہم موڑ ثابت ہونے والا ہے۔ فی الحال ہسپتالوں کو مختلف پرائیویٹ انشورنس فراہم کنندگان کے ذریعے استعمال کیے جانے والے مختلف پورٹلز پر دعوے دائر کرنے ہوتے ہیں۔ یہ نیا پورٹل جسے نیشنل ہیلتھ کلیمز ایکسچینج کہا جاتا ہے، ممکنہ طور پر ملک بھر کے 200 سے زیادہ بڑے ہسپتال استعمال کریں گے۔

حکومت اس نئے پورٹل کو نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے تحت لا رہی ہے۔ اس سے ہیلتھ انشورنس کلیم کا عمل آسان ہو جائے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ اگلے دو سے تین ماہ میں اس پورٹل کی خدمات پورے ملک میں دستیاب ہو جائیں گی۔ اس کے لیے حکومت نے پہلے ہی 50 انشورنس کمپنیوں اور 250 اسپتالوں کو جوڑا ہے۔ منصوبہ یہ ہے کہ اسے بتدریج مزید ہسپتالوں اور انشورنس فراہم کرنے والوں کے لیے دستیاب کرایا جائے۔

ٹاٹا اے آئی جی جنرل انشورنس، پیراماؤنٹ پی ٹی اے جیسی کئی سرکردہ کمپنیاں پہلے ہی پورٹل کے ساتھ انضمام مکمل کر چکی ہیں۔ اس وقت ملک میں ہیلتھ انشورنس کلیم سیٹلمنٹ کا عمل بنیادی طور پر دستی عمل پر مبنی ہے۔ جس کی وجہ سے شدید تاخیر ہو رہی ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مرکز کی جانب سے یہ نیا پورٹل شروع کیا جائے گا۔

اب 65 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہری بھی ہیلتھ انشورنس لے سکتے ہیں۔ آئی آر ڈی اے نے اس تبدیلی کو 1 اپریل 2024 سے نافذ کیا ہے۔ اس سے قبل نئی ہیلتھ انشورنس پالیسی خریدنے کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 65 سال تھی۔ آئی آر ڈی اے نے کہا کہ اب کوئی بھی عمر سے قطع نظر ہیلتھ انشورنس پالیسی خرید سکتا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ انشورنس کمپنیاں تمام عمر کے گروپوں کے لیے پالیسیاں جاری کر سکتی ہیں۔ اپنے نوٹیفکیشن میں، آئی آر ڈی اے نے کہا کہ بیمہ کنندگان تمام عمر کے گروپوں کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسیاں ڈیزائن کر سکتے ہیں جو مجاز اتھارٹی کی طرف سے مخصوص کیے گئے ہیں، بشمول بزرگ شہری، طلبہ، بچے اور حاملہ خواتین۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.