حیدرآباد (نیوز ڈیسک): فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی ’میٹا‘ نے سال کے پہلے سہ ماہی کی آمدنی میں دو گنا سے زیادہ اضافے کی اطلاع دی ہے، جس کی وجہ اشتہارات کی آمدن میں اضافہ اور اس کے پلیٹ فارمز پر اشتہارات کی اوسط لاگت میں 6% کا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ تاہم آمدن میں اضافہ درج کیے جانے کی اطلاع کے چند گھنٹوں بعد ہی اس کے اسٹاک کی قیمت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔
میٹا میں اب اس کی ایپس کے پورے نیٹورک میں اوسطا 3.24 ارب یومیہ فعال صارفین (ڈی اے پی) ہیں، جو سال بہ سال 7 فیصد کا اضافہ ہے۔ انسٹاگرام تھریڈز 150 ملین سے زیادہ ماہانہ فعال صارفین تک پہنچ چکا ہے جو فروری میں 130 ملین کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ تجزیہ نگاروں کے ساتھ ایک گفتگو کے دوران میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے کہا کہ انسٹاگرام، ریلز اور ویڈیو ان پلیٹ فارمز پر صارفین کو بدستور مصروف رکھے ہوئے ہیں، اب صرف ریلز ہی ایپ کے اندر گزارے جانے والے کل وقت کا 50 فیصد حصہ بناتے ہیں۔
میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے دعویٰ کیا کہ: ’’"یہ سال کا ایک اچھا آغاز رہا ہے۔" "لاما 3 کے ساتھ میٹا اے آئی (Artificial Intelligence) کا نیا ورژن دنیا کے معروف اے آئی کی تعمیر کی طرف ایک اور قدم ہے۔ ہم اپنی ایپس میں مثبت ترقی دیکھ رہے ہیں اور ہم میٹاورس کی تعمیر میں بھی مسلسل پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
میٹا پلیٹ فارمز انکارپوریٹڈ نے جنوری سے مارچ کے عرصے میں 12.37 ارب ڈالر یا 4.71 ڈالر فی حصص کمائے۔ یہ ایک سال قبل اسی عرصے میں 5.71 ارب ڈالر یا 2.20 ڈالر فی حصص سے زیادہ ہے۔ آمدنی 27% سے $36.46 ارب $28.65 ارب تک بڑھ گئی ہے۔ میٹا نے یہ بھی کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ مصنوعی ذہانت میں اس کی سرمایہ کاری کی وجہ سے اس کے 2024 کے سرمائے کے اخراجات توقع سے زیادہ ہوں گے۔ یہ 35 بلین ڈالر سے 40 بلین ڈالر کے اخراجات کی پیش گوئی کر رہا ہے، جو اس کی سابق رہنمائی 30 بلین ڈالر سے 37 بلین ڈالر تک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسٹاگرام، فیس بک کی عالمی بندش سے مارک زکربرگ کو تین ارب ڈالر کا نقصان